سرینگر//دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت اور بھارت کی انتظامیہ دختران ملت کی قیادت اور ممبران کو سیاسی انتقام گیری کانشانہ بنا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میںپنگلنہ پلوامہ میں 7 خواتین کارکنوں کو گرفتار کیا گیا جن میں چند ہی دختران ملت سے وابستہ ہیں۔انہوں نے مشید کہا کہ ان سب خواتین کے خلاف بغاوت کے مقدمے عائد کردئے گئے ہیں۔اپنے ایک بیان میں آسیہ نے کہا کہ تشویش کا مقام ہے کہ یہ خواتین ایک غمزدہ کنبے کی تعزیت پرسی کیلئے جارہی تھیں لیکن انہیں گرفتار کر لیا گیا اور ان کے خلاف شدید نوعیت کے ایف آئی آر درج کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا ”ستم ظریفی یہ ہے کہ کشمیر میں لوگوں کو تعزیت پرسی کیلئے جانے پربھی گرفتار کیا جاتا ہے“۔آسیہ نے کہا کہ پولیس پچھلے 15 روز سے مسلسل ان کے اور تنظیم کے دیگرممبران کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے۔انہوں نے کہا” ہمیں ایسے تلاش کیا جارہا ہے جیسے ہمارا کسی زیر زمین تنظیم سے تعلق ہے“۔انہوں نے مزید کہاکہ دختران ملت1981 سے ایک سماجی و دینی تنظیم کے طور خدمات انجام دے رہی ہے۔آسیہ نے کہا کہ دختران ملت کاماننا ہے کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ایک حل طلب مسئلہ ہے اور اسکا فیصلہ عوامی رائے شماری کے ذریعے ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا”اس مسلمہ اصول سے دستبردار ہونا ہر گز ممکن نہیں“۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہند اور اس کے ریاستی آلہ کاروںکی طرف سے دختران ملت مخالف طرز عمل اپنانا تشویش کی بات ہے لیکن ان اوچھے ہتھکنڈوں سے وہ دختران کو دبا نہیںسکتے۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میںتمام دنیا اور خصوصاً پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت پر دباﺅ بنائیں کہ کشمیری خواتین کو کیوںعتاب کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔بیان کے مطابق دختران ملت مسلم ممالک کو صورتحال سے آگاہ کرنے کیلئے خطوط ارسال کر رہی ہے تاکہ انہیں یہاں کی قبیح صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔