زاہد بشیر
گول// داچھن علاقے میں حالیہ دنوں ہونے والی موسلا دھار بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ تیز بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آئی، گول داچھن روڈ پر کسی بھی جگہ نکاسی آب کا صحیح انتظام نہیں ہے جس کے نتیجے میں کئی کچے اور پکے مکان جزوی یا مکمل طور پر منہدم ہوگئے۔ متعدد رابطہ سڑکیں تہس نہس ہو گئی ہیں ۔ وہیں یہاں پر موجود ایک ہائی سکول جس کی عمارت کروڑوں کی ہے وہ بھی خطرے میں ہے ۔بارشوں کی شدت سے کھیت کھلیان اور باغات کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے۔ کسانوں کی تیار فصلیں پانی میں بہہ گئیں جبکہ سیب، اخروٹ اور دیگر میوہ جات کے باغات کو بھی نقصان اٹھانا پڑا۔ مال مویشی رکھنے والے افراد کے کئی ڈھانچے زمین بوس ہوگئے، جس سے عام لوگوں کو دوہری پریشانی کا سامنا ہے۔مقامی لوگوںکا کہنا ہے کہ بارشوں کے پانی کی سپلائی بھی بری طرح سے متاثر ہوئی ہے۔ کئی دیہات اب بھی بیرونی دنیا سے کٹے ہوئے ہیں جہاں نہ کوئی طبی سہولت پہنچ رہی ہے ۔داچھن ہائی سکول کے نزدیک قریباً چھ رہائشی مکانات کو دراڑیں پڑی ہیں جبکہ ایک رہائشی مکان مکمل طور پر پسی کی زد میں آیا ہوا ہے اور یہ پسی اس مکان کے اندر کمروں میں گھس گئی ہے جہاں سے کنبے نے دوسری جگہ ہجرت کی ہے ۔ چاندیا نامی اس شہر ی کا کہنا ہے کہ ’’زیادہ تر آج کل ہم ڈھوک میں مال مویشی لے کر جاتے ہیں ، ہم اپریل مئی میں جاتے ہیں اور اکتوبر کے اخیر میں واپس آتے ہیں ۔ اللہ کا شکر ہے اس وقت یہاں کوئی نہیں تھا جس وجہ سے ہماری زندگی بچ گئی ۔ چاندیا کا کہنا ہے کہ ہم ڈھوک میں تھے شدید بارشوں کے دوران دوران شب بھاری پسی گر آئی جو ہمارے مکان میں اندر رسوئی اور ایک کمرے میں دیواریں توڑ کر آئی اور سارا سامان جو اس وقت بھی اس پسی کے نیچے دبا ہوا ہے اور اوپر سے مکان کا چھت صحیح سلامت لگ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ چھت اسی پسی کے اوپر اب ٹھہرا ہوا ہے اورجوں ہی پسی کمروں سے باہر نکالیں گے تو یہ گر جائے گی اور ہمیں خطرہ لگ رہا ہے ۔ چاندیا نے کہا کہ گول داچھن روڈ پر آبِ نکاس کسی بھی جگہ نہیں ہے سارا بارش کا پانی لوگوں کی زرعی اراضی میں جاتا ہے جس وجہ سے یہ پسی گر آئی اور پانی لوگوں کے گھروں و زرعی زمین میں گیا جس وجہ سے یہ تباہی مچی ہوئی ہے ۔ اس بارش نے نہ صرف رہائی مکانات کو نقصان پہنچایا بلکہ سڑکوں کے ساتھ ساتھ یہاں پر میوہ باغات و مکی کی فصل کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے ۔عوام نے انتظامیہ اور سرکار سے فوری طور پر امداد کی اپیل کی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاندانوں کو فوری راحتی سامان، مالی امداد، اور محفوظ جگہوں پر منتقل کرنے کے انتظامات کئے جائیں تاکہ وہ مزید مشکلات سے بچ سکیں۔مقامی لوگوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ حکومت مستقل حل کے لیے اقدامات کرے تاکہ ہر سال بارشوں اور طغیانی کی وجہ سے ہونے والی تباہی سے بچا جا سکے۔