سرینگر//کشمیر میں دانتوں کے علاج کے دوران غلط طریقے کار کے استعمال کی وجہ سے وادی میں hepatitis کی بیماری کافی تیزی سے پھیل رہی ہے۔ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتالوں اور نجی کلنکوں میں طے شدہ قواعد و ضوابط پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے انفکیشن قابو میں نہیں ہورہا ہے اور مریضوں کی جان کے ساتھ کھیلا جارہا ہے۔ ڈاکٹر نثارلحسن نے کہا کہ hepatitis اورHIV, کی بیماری اسوقت پھیلتی ہے جب دانتوں کے علاج کے دوران ڈاکٹر قوائد و ضوابط پر عمل پیرا نہیں ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں کام کرنے والے زیادہ تر ڈینٹل کلنک اپنے آلات صاف نہیں کرتے جسکی وجہ سے مریضوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کے ملاحظے کے دوران ڈینٹسٹ اپنے دستانے تبدیل نہیں کرتے اور ہر ایک مریض کیلئے صرف ایک ہی دستانے استعمال کرتے ہیں جسکی وجہ سے مریضوں مین زیادہ انفیکشن پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں میں hepatitis اور ایچ آئی وی بیماری کا پتہ نہیں لگایا جاتا ہے جسکی وجہ سے وہ وائرس مریضوں میں منتقل کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سال 2017میں جاری کی گئی سروے میں 2000مریضوں نے گورنمنٹ دینٹل کالج کا معائنہ کرایا اور ان میں سے 12فیصد مریضوں میں hepatitis B اور hepatitis c کی بیماری پائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تکیہ ماگام اور سونبری ککر ناگ میں 38فیصد لوگ انفکیشن کے شکار ہے۔ ایک اور تحقیق کے مطابق سال 2001 میں صرف 84اشخاص Hepatitis C اور hepatitis B میں مبتلا پائے گئے جبکہ تحقیق لولاب کے دیور علاقے میں کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اسوقت سیکمز صورہ میں 459افراد ایچ آئی وی بیماری کیلئے درج کئے گئے ہیں۔