عظمیٰ نیوز سروس
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہا ہے کہ ہندوستان عالمی افق پر ایک نئی علمی معیشت کے طور پر ابھر رہا ہے اور یہ تیز رفتاری سے ترقی کر رہا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر جموں میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کے 6ویں کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔اس موقعہ پر مرکزی وزیر تعلیم، ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ اور مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ بھی موجود تھے۔ منوج سنہا نے فارغ التحصیل طلبا، ان کے والدین اور آئی آئی ایم جموں کے فیکلٹی ممبران کو ان کی رہنمائی کے لیے مبارکباد دی۔ انکا کہنا تھا کہ ہر شعبے میں تبدیلی کا کام قوم کو پاور ہائوس بننے کی راہ پر گامزن کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فارغ التحصیل طلبا ایک ایسے موڑ پر اپنی زندگی کا ایک نیا آغاز کر رہے ہیں جب ہمارے ملک کی ترقی اور نمو کے اس شاندار مرحلے نے سب کیلئے نئے مواقع اور نئے امکانات کھولے ہیں۔انہوں نے کہا “کسی کے دل میں خواب بنانا اس دنیا میں کسی بھی جسمانی ساخت کی تعمیر سے بڑا ہے،نوجوان ذہنوں کے لیے یہ بہترین وقت ہے کہ وہ اپنے خیالات کو حقیقت میں بدلیں اور ایک بہتر مستقبل تخلیق کریں جو ہمارے شاندار ماضی میں گہرائی سے جڑے ہوئے ہیں‘‘ ۔لیفٹیننٹ گورنر نے طلبا کو مشورہ دیا کہ وہ تخلیقی بنیں، خود سیکھنے پر توجہ دیں اور قدیم اقدار کیساتھ جڑے رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مصنوعی ذہانت اور دیگر ڈیجیٹل ٹولز نئے خیالات، تجسس اور تخلیقی صلاحیتوں کو قوم کی تعمیر کو نئی رفتار فراہم کرنے میں مدد کریں گے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”آج کا نوجوان ہندوستانی نسل کی نمائندگی کرتا ہے جس کے ایک ہاتھ میں وید اور دوسرے ہاتھ میں مصنوعی ذہانت ہے، دونوں کا کامل توازن وہی ہے جو انہیں الگ کرتا ہے، جدید ٹکنالوجی کے آلات اور انسانی قیادت کا بہترین تعاون قوم کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرے گا” ۔انہوں نے کہا”تجسس، علم اور عمل تین عناصر ہیں جو ہماری تقدیر بناتے ہیں، ہندوستان کی علمی سوسائٹی کا ارتقا ء ان تین عناصر کی بنیاد پر ہے جو جامع ترقی اور معاشرے کو بااختیار بنانے کی رہنمائی کر رہے ہیں‘‘ ۔لیفٹیننٹ گورنر نے طلبا سے کہا کہ یہ تین عناصر موجودہ مواقع کی قدر بڑھانے، نئے اوزار تیار کرنے اور معاشرے میں تبدیلی، معاشی اور سماجی اثرات مرتب کرنے میں بھی آپ کی رہنمائی کریں گے۔آج، مستقبل پر مبنی ایجادات اور تعلیم کی صلاحیت ہندوستان کے ٹیک ایکو سسٹم کو مضبوط اور وسیع تر بنا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے کاروباری ماڈلز اور جدید ترین دستیاب ڈیجیٹل ٹولز کے ساتھ کاروباری رہنما مستقبل میں سماجی و اقتصادی ترقی کی نئی تعریف کریں گے۔کانووکیشن کی تقریب میں لیفٹیننٹ گورنر نے ان اصلاحات پر روشنی ڈالی جو قومی تعلیمی پالیسی اور جدید آئی ٹی ٹولز نے تعلیم کے شعبے میں لائی ہیں۔انہوں نے کہا ” وزیر اعظم نریندر مودی نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ نوجوان نسل کو تعلیمی پالیسی2020 اور ڈیجیٹل انڈیا کے ایک طاقتور ماحولیاتی نظام کے ذریعے بااختیار بنایا جائے تاکہ انسانی صلاحیتوں اور مصنوعی ذہانت کے منفرد امتزاج کے ساتھ، ہمارے نوجوان اپنی خواہشات کو پورا کریں اور ملک کا سر فخر سے بلند کریں‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا “تکنیکی صلاحیتوں سے چلنے والی انسانی اقدار مستقبل میں کاروبار کو بدل دیں گی۔ صرف ٹیکنالوجی ہی تبدیلی نہیں لائے گی بلکہ جدید ٹیکنالوجی انسانی قیادت کے ساتھ مل کر انسانی تاریخ میں خوشحالی اور ترقی کا سب سے طاقتور ذریعہ ثابت ہوگی‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے آئی آئی ایم جموں کی ایک رہنمائی کرنے والے ادارے کے طور پر کی جانے والی کوششوں اور ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں زبردست تعاون کرنے کی بھی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو سونے کی چڑیا کے طور پر نہ صرف اس لیے جانا جاتا تھا کہ ہم تہذیب، ثقافت اور خوشحالی میں دوسرے ممالک سے سینکڑوں سال آگے تھے بلکہ اس لیے بھی کہ ہمارے پاس بہترین تعلیمی ادارے تھے اور پورا معاشرہ شعور کی بلندیوں کو چھو رہا تھا۔