بانہال
بانہال// ضلع رام بن کے کئی علاقوں میں طوفانی بارشوں ،ژالہ باری اور تیز آندھی سے پھلدار درختوں پر لگے شگوفے ، بوئے گئے بیج ، سبزیاں اور دیگر فصلوں کو زبردست نقصان پہنچنے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ راجگڑھ کے علاقے میں ایک پرائمری سکول کی چھت مکمل طور سے اکھڑجانے کے بعد یہ عمارت بچوں کیلئے غیر محفوظ ہوگئی ہے ۔ بارشوں اور تیز ہوا کی وجہ سے ضلع کے بعض علاقوں میں بجلی کی سپلائی کل سے منقطع ہوگئی ہے۔ لوگوں نے فون پر کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ منگل اور بْدھ کو وادی چناب کے دیگر علاقوں کی طرح ضلع رام بن کے گول سنگلدان ، بانہال ، کھڑی ،اْکڑال پوگل پرستان ، بٹوٹ اور راجگڑھ کے علاقوں میں شدیدژالہ باری اور طوفانی بارشوں اور ہوائوں کی وجہ سے پھلدار درختوں ، سبزیوں اور دیگر فصلوں کو زبردست نقصان پہنچا ہے اور غریب زمینداروں اور عام لوگوں کو زبردست نقصانات سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض علاقوں بیس پندرہ سے بیس گرام وزنی اولے گرے اور تیز بارشیں ہوئیں جس کی وجہ سے پھلدار درختوں پر لگے شگوفے ، سبزیاں اور زمینوں میں بوئے گئے بیچ اور دیگر فصلوں کو سخت نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نقصانات کی اطلاع سرکاری اہلکاروں کی وساطت سے ضلع حکام تک پہنچائی جارہی ہے۔ ادھر ضلع رام بن کے راجگڑھ کے علاقے میں پرائمری سکول کلہ ، راجگڑھ کی چھت مکمل طور اکھڑ گئی ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ بدھ کی صبح تیز ہواوں نے سکول اور اس کے ساتھ ایک شیڈ کی چھت کو مکمل طور اکھاڑ پھینکا جس کی وجہ سے یہ سکول یہاں زیر تعلیم پچاس سے زائد بچوں کیلئے غیر محفوظ ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیز بارشوں اورژالہ باری کی وجہ سے لوگ سہم گئے اور سیاہ بادلوں کی وجہ سے ضلع رام بن کے بانہال ، کھڑی اور رام بن وغیرہ کے علاقوں میں دن میں رات کا گمان ہوتا تھا۔ تیز ہوا اور طوفانی بارشوں کی وجہ سے کھڑی ، بانہال ، اکرال ، پوگل پرستان ، گول اور راجگڑھ کے درجنوں دیہات میں بجلی کی سپلائی منگل کی رات سے ہی منقطع ہوگئی ہے اورصارفین کو مشکلات کا سامنا ہے۔
گول
گول//گزشتہ رات سے وقفہ وقفہ سے شدید ژالہ باری واولا باری کی وجہ سے پھلداردرختوںکوشدید نقصان پہنچا ہے۔ سب ڈویژن گول کے گول،سلبلہ، جمن، موئلہ، پرتمولہ، ہارہ، کلی مستیٰ ، گاگرہ، بھیمداسہ ، گوئی، گگرسولہ، داڑم، دلواہ، سنگلدان، اشمار، فمروٹ، بڑاکنڈ، ٹھٹھارکہ، چھچھواہ، اندھ، داچھن، ڈھیڈہ وغیرہ علاقوںمیںگزشتہ شب سے شدیدژالہ باری ہوئی جس کی وجہ سے زیادہ ترپھلداردرختوںکوشدید نقصان پہنچا۔ اسی فیصد نقصان ہونے کی وجہ سے کسان طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگ شدید پریشان ہیں۔ ان کاکہناہے کہ آج کل پھلدار درختوںکوپونپلے پھوٹتے ہیںاور اتنی تیز ژالہ باری ہوئی کی ٹہنیاںبھی ٹوٹ کر زمین پرگر پڑیں۔ زمینداروںکاکہناہے کہ ہر سال ژالہ باری، بارشوںسے زمینداروںکوشدید نقصان سے دوچارہوناپڑتاہے لیکن سرکارکی جانب سے انہیںکوئی معاونت نہیںملتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ2014شدید سیلاب کی وجہ سے پوری ریاست کے ساتھ ساتھ گول کی عوام کوبھی شدید نقصانات سے دوچارہوناپڑا لیکن یہاں مخصوص لوگوںکواس کافائدہ ملا عام زمینداروںکونہ ہی فصل کامعاوضہ ملا اورنہ ہی باقی جائیدادجو سیلاب کی نظر ہوئی تھی اُس کاکوئی معاوضہ ملا اور ہر سال سرکار زمینداروںکوہوئے نقصانات کاکروڑوںکااعلان کرتی ہے یہاںتک کہ ضلع سطح پر ڈپٹی کمشنروںکے بیانات آتے ہیں، بورڈمیٹنگوںمیںزمینداروںکے نقصانات بارے معاوضے کی باتیںہوتی ہیںلیکن اگر زمینی سطح پرکسی زمیندار سے کہیںگے توصاف ظاہرہوگا۔ گول میںفصل نقصانات کی چکیںمخصوص لوگوںکودی گئیںاور کچھ لوگوںکے ساتھ مذاق ہوا جن جو زمین ایک کنال تھی انہیںچارچار ہزار کی چکیںتھامی گئیں اور جنہیں دس بیس کنال انہیںایک ہزار ،آٹھ سو روپے کی چکیںتھامیںگئیں یہاںتک کہ کئی لوگوںکو ایسی چکیںبھی دیںگئیںجو ابھی تک اُن کی جیبوںکی زینت بن کررہ گئی ہیںجو ایک بہت بڑا بھونڈا مذاق ہے ۔ لوگوںنے پچھلے معاوضے کی تحقیقات کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے آج کے ہوئے نقصان کی بھرپور معاوضے کی سرکار سے اپیل کی۔
کشتواڑ
کشتواڑ//بدھ کو ژالہ باری اور مسلسل بارش سے یہاں پھل دار درختوں کو شدید نقصان پہنچا جس کی وجہ سے کسانوں اور پھل اگانے والوں کو بھاری مالی نقصان ہوا۔نصف گھنٹے کی بارش اور ژالہ باری نے ضلع کشتواڑ میں چھوٹے پھلدار پودوں کو تباہ کر دیا۔سیب ،خوبانی،اخروٹ بیلٹس نے یہاں آج معالومات فراہم کیں ،متاثرہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔تا ہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔دریں اثناء بھاری بارش کی وجہ سے قصبہ کی زیادہ تر نالیاں کشتواڑ میونسپلٹی کی غفلت کی وجہ سے بند ہو گئیں۔مقامی رہائشیوں نے افوسو کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھاری بارش اور ژالہ باری سے قصبہ کی نالیاں بلاک ہو گئی ہیں ۔ مقامی کاروباری نے بتایا کہ نالیوں کا پانی آور فلو ہو کر ہماری دکانوں میں گھس گیا اور سامان تباہ کر دیا،متعلقہ حکام نالیوں صاف کرنے کی زحمت نہیں کرتے وہ حفظان صحت کا کیا خیال رکھیں گے۔