سرینگر// جموں چیمبر کی طرف سے ریاستی عوام کو’’بیداری کال‘‘ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کشمیر چیمبر آف کامرس ایند انڈسٹریز نے آج یعنی18ستمبر کو جموں کے تجارتی پلیٹ فارم کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال پر انہیں نظر ثانی کرنے کا مشورہ دیاہے جبکہ روہنگائی مسلمانوںکو جموں بدر کرنے کو آئینی پہلو سے ہٹ کر انسانی پہلو کی نظر سے دیکھنے کی صلاح دی۔جموں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز نے پیر کو کئی معاملات کو لیکر ہڑتال کی کال دی ہے جبکہ کشمیر چیمبر نے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ تجارتی انجمنوں کے ناطے ہمیں افہام و تفہیم کے ساتھ مسائل کو حل کرنے کی تلاش کرنی چاہے،نہ کہ تجارتی سرگرمیوںمیںرکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوششیں کرنی چاہیں۔سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے نومنتخب صدر جاوید احمد ٹینگہ نے بی جے پی کے ریاستی صدر ست شرما کی طرف سے جموں چیمبر کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل کے جواب پر دئیے گئے بیان کی یک زبان میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ فریقین کی رائے اور خیالات کا احترام کریںاور اس کا جواب بھی معقول انداز میں سنجیدگی کے ساتھ دیں۔جموں چیمبر آف کامرس کی طرف سے روہنگیائی مسلمانوں کو جموں بدر کرنے کرنے مطالبے کی مخالفت کرتے ہوئے جاوید ٹینگہ نے راکیش گپتا کو مشورہ دیا کہ وہ اس معاملے کو انسانیت کی نظروں سے دیکھیں۔انہوں نے صلاح دی کہ کشمیر چیمبر آف کامرس ایند انڈسٹریز کا نظریہ ہے کہ ریاستی سرکار روہنگائی مسلمانوں کو امداد فرہم کریں۔ جموں چیمبر کی طرف سے مبینہ طور پر’’ غیر جوابدہ اور غیر سنجیدہ وزرا‘‘ کی چھٹی کرنے کی حمائت کرتے ہوئے جاوید احمد ٹینگہ نے کہا کہ کام چور اور غیر ذمہ دارو وزراء کو باہر کا دروازہ دکھانے کی رائے میں دونوں چیمبروں میں کوئی بھی تضاد نہیں ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیر چیمبر اس بات کی بھی حمائت کرتا ہے،جس میں جموں چیمبر نے ریاست میں جی ایس ٹی کے تحت ٹول ٹیکس کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ کشمیر چیمبر آف کامرس ایند انڈسٹرئز پہلے ہی جموں کشمیر میں اشیاء و خدمات ٹیکس کے نفاذ کی مخالفت اور اس کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔جاوید احمد ٹینگہ نے واضح کیا کہ ریاست کی خصوصی حیثیت سے چھیڑ چھاڑ کرنے کی ہر کوشش کی مخالفت کی جائے گی۔انہوں نے جموں چمبر کی طرف سے وجے پور میں ایمز طرز کے اسپتال کیلئے اراضی کی حصولیابی میں سست رفتاری کے الزام پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ ایک ہی ریاست میں2ایمز کے استدلال پر سوال کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اصل میں کشمیر میں ایمز طرز کے اسپتال کی منظوری مل گئی تھی،تاہم جموں کے لوگوں کی طرف ایجی ٹیشن کے بعد جموں میں بھی اسی طرز کا اسپتال بنانے کا فیصلہ لیا گیا،جبکہ اب رپورٹیں موصول ہو رہی ہے کہ یہ چھوٹے ائمز اسپتال جیسے ہونگے۔جاوید احمد ٹینگہ نے جموں چیمبر کے صدر راکیشن گپتا کی توجہ جموں کے سپر سپیشلٹی اسپتال اور ویشنو دیوی اسپتال کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ان اسپتالوں میں طبی عملے کی کمی ہے۔انہوں نے وزیر اعظم ہند کے دفتر کے انچارج وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ کے بیان’’حکومت شائد جموں میں بیمار ایمز قائم کرنے کامعاملہ ختم کریں گی،کیونکہ جموں کشمیر میں ڈاکٹراور معالجین کام کرنے میں غیر دلچسپی لے رہے ہیں‘‘ ،کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جموں چیمبر کو اسپتال کے قیام کے مطالبے پر نظر ثانی کرنی چاہے۔کشمیر چیمبر نے جموں چیمبر کی طرف سے جموں میں مصنوعی جھیل کی تعمیر پر کروڑوں روپے ضائع کرنے اور بجلی کے ڈھانچے کو درست کرنے کے دعوئے کے باوجود ترسیل و تقسیم نظام میں نقصان پر سوال کرنے،کی بھی حمایت کا اعلان کیا۔مہاراجہ ہرسی سنگھ کے یوم پیدائش کے موقعہ پر عام تعطیل کے مطالبے کی مخالفت کرتے ہوئے جاوید احمد ٹینگہ نے کہا کہ پہلے سے ہی24چھٹیوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور ہم محسوس کرتے ہیں کہ اس میں کوئی بھی جائزہ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی بھی دو رائے نہیں ہے مشترکہ مفادات کیلئے اتحاد وقت کی پکار ہے۔اس موقعہ پر کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز کی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر غزالہ امین اور دیگر لوگ بھی موجود تھے۔