سرینگر//’’ خشک سالی ،سیلاب ٗ تسلسل کے ساتھ باد وباراں ٗ زلزلے اور ہمچو قسم کی آزمائشیں الٰہی تنبیہات ہوا کرتی ہیں۔جن کا مقصد فطرت کے قوانین سے باغی اور ارشادات ربانی کی تعمیل سے غافل انسانیت کو رجوع الی اللہ کی جانب فوری متوجہ کرنا ہوتا ہے اور دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی انتنبیہات کو محض حادثات سے تعبیر کیا گیا تو پھر کتنی ہی اقوام بے نام ونشان ہوکے رہ گئیں‘‘ ۔ان باتوں کا اظہار ناظم اعلیٰ جمعیت اہلحدیث ڈاکٹر عبداللطیف الکندی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔انہوں نیکہا کہ اہل ایمان ابتلائو عذاب کا ہلکا سا عکس دیکھ کرہی تھرا اُٹھتے ہیں اور اپنے اعمال وکردار کا محاسبہ کرنے کے ساتھ ساتھ فوراً بارگاہ ربانی میں سجد ہ ریز ہوکر اپنے گناہوں سے تائب ہوجاتے ہیں۔بیان کے مطابق قرآن حکیم نے صراحت کی ہے کہ یہ عتاب دن کے پورے اُجالے میں بھی اُس وقت ہوتا ہے جب لوگ لہو ولعب میں مصروف ہوں اور رات کی تاریکی میں بھی جب وہ چین کی نیند سورہے ہوں ۔اس لئے عباد اللہ ہر آن آسمانی ،زمینی اور بحری وبری مصائب سے پناہ مانگنااپنا شعار بنائے رکھتے ہیں۔ بیان میںکہا گیا کہ آج ہم ایک بار پھر خشک سالی کی زد میں ہیں ٗ بارشوں کا نام ونشان نہیں نت نئی بیماریاں ہر دروازے پر دستک دے رہی ہیں۔ اس لئے لازم بن جاتا ہے کہ ہم اللہ کی دہلیز پر بہ چشم نم سجد ریز ہوں،اپنے گناہوں سے تائب ہوں، اپنے اعمال افعال وعقائد میںدرستگی پیدا کرکے اللہ تعالیٰ سے اپنے رشتے کو مضبوط تر کریں۔ بیان میں سبھی اہل ایمان بالخصوص ائمہ وخطبا ء سے گذارش کی گئی ہے کہ وہ روز جمعہ کے موقع پر خشک سالی کے فوری خاتمے کی دعائیں کریں اور اہل ایمان کو اللہ تعالیٰ سے اپنا رشتہ مستحکم ومضبوط کرنے کی تلقین کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ ساری انسانیت باالخصوص اسلامی دنیا اور اہل کشمیر پر ہورہے جور وظلم اور قہر وستم کے خاتمے کے لئے بھی دست بدعا ہوں۔