بابا گنڈ (لنگیٹ )// بابا گنڈ لنگیٹ بد نصیب بستی 4روز تک کڑے محاصرے میں رہی اور چار دن تک یہاں صرف گولیوں کی گن گرج اور رہائشی مکانات اڑانے کیلئے دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئیں۔جھڑپ کے بعد تباہی کے آ ثار واضح ہوگئے ہیں، نالہ پہرو کے کنارے پیر محلہ اور بٹ محلہ ایک چھو ٹی سی بستی ہے اور یہا ں کے لوگ زیادہ تر مزدورپیشہ ہیں ،لیکن غریب ہونے کے باجود بھی ہنستی کھیلتی زندگی گزار رہے تھے گویا ان کی اس زندگی کو کسی کی نظر لگ گئی ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ جمعہ کو بعد دوپہر جب گھمسان کی جھڑپ شروع ہوئی تو مارٹر شلنگ اور دھماکو ں سے پوری بستی لرز اٹھی اور دن بھر کی اس جھڑپ میں کئی مکانات کو زمین بوس کر دیا گیا ۔ اتوار کو جب جھڑپ ختم ہوئی توبٹ محلہ اور پیر محلہ کی بستی کھنڈرات میں تبدیل ہو چکی تھی۔بستی کے لوگ جب وہا ں پہنچ گئے تو تباہی دیکھ کر کہرام مچا دیا۔خواتین نے جب اپنے مکانو ں کا نام و نشان مٹتے ہوئے دیکھا تو وہ اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھیں ۔بستی میں بجلی کی ترسیلی لائنو ں اور کھمبوں کا نام و نشان ہی مٹ گیا ہے جبکہ پینے کے پانی کی سپلائی بھی بری طرح متا ثر ہوئی ہے ۔4کنبہ جن میں 22افراد خانہ ہیں کو سر چھپانے کے لئے جگہ میسر نہیں ہے اور دیگر بستی کے رہائشی مکانو ں کو شدید نقصان پہنچ چکا ہے اور وہ رہنے کے قابل ہی نہیں ہیں ۔متا ثرین کا کہنا ہے کہ مکانات تباہ ہونے کے نتیجے میں ان کا سب کچھ لٹ گیا اوراب ان کے پاس پہننے کے لئے کپڑے تک نہیں ۔ پیر کو دوسرے دن بھی آس پا س کی بستیو ں کے لوگو ں نے بابا گنڈ جھڑپ کے متاثرین میں امداد تقسیم کی اور راشن کے علاوہ کمبل ،بسترے اور دیگر ضروریات زندگی وہا ں پہنچائی اور مقامی سماجی کارکنو ں کی وساطت سے متا ثرین میں تقسیم کی جبکہ دیگر علاقوں کے لوگو ں سے بھی ان کی با ز آ باد کاری کے لئے تعاون طلب کیا ۔انہو ں نے کہا کہ بستی میں کچھ نہیں بچا اور ایسے حالات میں لوگو ں پر ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی دریا دلی دکھا کر متا ثرین کی بھر پور مدد کریں ۔علاقہ کے معروف سماجی کارکن شوکت پنڈت گزشتہ دور وز سے بابا گنڈ میں متاثرین کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں اور ان میں امداد تقسیم کرتا ہے۔محکمہ صحت نے بھی جھڑپ ختم ہونے کے ساتھ ہی ایک میڈیکل ٹیم وہا ں روانہ کی تاکہ بیمار لوگو ں کا علاج و معالجہ کیا جائے۔اس دوران ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہندوارہ محمد گلزار نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ انہو ں نے پیر کی صبح کو ہی محکمہ بجلی اور صحت عامہ کے ملازمین کو متحرک کیا اور وہا ں پر فوری طور بجلی اور پینے کا پانی فراہم کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں ۔انہو ں نے بتایا کہ نقصان کا تخمینہ لگانے کے لئے ایک ٹیم کو روانہ کیا جارہا ہے تاہم ا بتدائی طور متا ثرین کے حق میں کمبل ،راشن اور دیگر ضروریات زندگی تقسیم کیا جائے گا ۔