سرینگر//نیشنل کانفرنس نے الزام لگایا ہے کہ پی ڈی پی حکومت کی نااہلی اور ناکامی کی وجہ سے ریاست کا ہر شعبہ بدترین بحران کی نذر ہوگیا ہے، گذشتہ 3برسوں کے دوران یہاں کے تعلیمی شعبہ پر جو منفی اثر پڑا ہے وہ انتہائی تشویشناک ہے، حکمران اپنی نااہلی کو چھپانے کیلئے اب آئے روز تعلیمی اداروں کو بند کروا رہے ہیں جس سے نہ صرف درس و تدریس کا کام بری طرح متاثر ہورہاہے بلکہ طلباء و طالبات کے ذہنوں پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی اور شمالی زون کے صدر محمد اکبر لون نے حلقہ انتخاب امیرا کدل کے یک روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں اس وقت جس قدر غیر یقینیت کا ماحول ہے وہ1990ء سے بالکل بھی مختلف نہیں۔ انہوں نے کہا وادی میں جو کچھ ہورہا ہے ، اس کے بارے میں دِلی والوں کو خواب غفلت میں نہیں رہنا چاہئے۔ نئی دلی کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ کشمیر ایک آتش فشاں پہاڑ ہے اور یہ تب تک سلگتا رہے گا جب تک نہ اسے سیاسی طور پر عوامی خواہشات کے عین مطابق حل نہیں کیا جاتا۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی وزیر اعلیٰ برائے نام ہے، سارا نظام بھاجپا اور آر ایس ایس بیرونِ ریاست سے چلا رہی ہیں، محبوبہ مفتی مودی اور امت شاہ کے اشیروار کی بیراگیوں پر ٹکی ہوئیں ہیں۔ لیڈران نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ اب پی ڈی پی والے مسئلہ کشمیر کو سیاسی مسئلہ مانے سے بھی انکار کررہے ہیں۔