بارہمولہ //پی پی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ اگر انکی پارٹی اقتدار میں آئی تو جماعت اسلامی اور لبریشن فرنٹ پر عائد پابندی کو ختم کرے گی۔بارہمولہ میں ایک انتخابی جلسے کے حاشئے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہجموں کشمیر کو جیل خانہ بنانے سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، پابندیوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، پابندیاں عائد کرنے اور جموں کشمیر کو جیل خانہ بنانے سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، مسئلہ کشمیر ایک خیال ہے اور اس کو ایک خیال کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے ۔پاکستان کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کی پُر زور وکالت کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ حریت کے ساتھ بات چیت تب تک نہیں ہوسکتی جب تک پاکستان کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں ہوں گے۔ جب پاکستان کے ساتھ تعلقات ٹھیک ہوں گے تو پھر حریت کے ساتھ بات چیت ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کو قابو کرنے کیلئے طاقت کوئی آپشن نہیں ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اگر انکی پارٹی اقتدار میں آئی تو جماعت اور لبریشن فرنٹ پر پابندی ختم کی جائیگی۔جموں و کشمیر میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی موجودہ کارروائی کیلئے نیشنل کانفرنس پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این آئی اے کو کشمیر میں لانے کیلئے نیشنل کانفرنس ذمہ دار ہے اور پی ڈی پی نے اُس وقت بھی این آئی اے کی ریاست میں مداخلت کی مذمت کی تھی ۔ 2009 میں عمر عبداللہ کی قیادت میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی حکومت تھی ،جس نے این آئی اے کو ریاست میںلایا۔انہوں نے کہا کہ پوٹا کی طرح، این سی کے دور حکومت میں این آئی اے کو ریاست میں لایا گیا ،ہم اس وقت بھی اس کے خلاف تھے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ این آئی اے کے ذریعے ظالمانہ اقدامات کشمیر مسئلے کا حل نہیں ۔ اس سے قبل پارٹی سرپرست مظفر حسین بیگ نے کہا کہ پی ڈی پی جماعت اسلامی اور لبریشن فرنٹ کو ریاستی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں قانونی مدد فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں پر پابندی مرکز کا ظالمانہ اقدام ہے جس سے کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔