سرینگر/انصار غزوة الہند نامی عسکری گروہ نے کشمیر میں حمید لیلہ ہاری نامی جنگجو کو ذاکر موسیٰ کا جانشین مقرر کیا ہے جو 23مئی کو فورسز کے ساتھ معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق ہوگیا۔
ذرائع ابلاغ میں شائع اطلاعات کے مطابق 30سالہ لیلہ ہاری جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں کاکا پورہ کے نزدیک لیلہ ہار نامی گائوں کا رہنے والا ہے۔
محمد اسماعیل لون ساکنہ لیلہ ہار کاکا پورہ کے بیٹے لیلہ ہاری کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ ذاکر کا نائب تھا۔
ذاکر اُن درجن بھر جنگجوئوں کا سربراہ تھا جس نے2017میں حزب المجاہدین سے ناطہ توڑ کر ایک الگ ،انصار غزوة الہند نامی عسکری گروہ کا قیام عمل میں لایا اور جس نے بعد میں القاعدہ کے ساتھ منسلک ہونے کا اعلان کیا۔
سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو میں انصار غزوة الہند کے ترجمان، ابو عبیدہ نے لیلہ ہاری عرف ہارون عباس کو گروہ کے نئے سربراہ اور غازی ابراہیم خالد کو اس کے نائب کے طور متعارف کرایا۔
اطلاعات کے مطابق لیلہ ہاری نے ابتدائی تعلیم ایورگرین پبلک سکول لیلہ ہار میں پائی جس کے بعد اُس نے گورنمنٹ مڈل سکول کاکا پورہ سے آٹھویں کا امتحان پاس کیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق آٹھویں کے بعد ہی کچھ گھریلو مجبوریوں کے باعث لیلہ ہاری نے تعلیم کو خیرباد کہتے ہوئے مزدوری کا پیشہ اختیار کیا۔