اکھنور اور پونچھ میں حد متارکہ پر فائرنگ اور گولہ باری
جموں+پونچھ//پاکستان کی بارڈر ایکشن ٹیم (BAT)کے حملے کے خدشے کے پیش نظرحکام نے بی ایس ایف کو’ہائی الرٹ ‘پر رہنے کا حکم جاری کیاہے جبکہ حد متارکہ پر ایک دن کی خاموشی کے بعد پھر سے جموں کے اکھنور اور پونچھ سیکٹروں میں دونوں ممالک کی افواج کے درمیان فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہواہے ۔ذرائع نے بتایاکہ انٹیلی جنس ایجنسیوں سے موصول ہونے والی اطلاعات کی بناپر حکام نے بین الاقوامی سرحد پر تعینات بی ایس ایف اہلکاروں کوہائی الرٹ رہنے کا کہاہے ۔ذرائع نے بتایاکہ بین الاقوامی سرحد پر حالیہ دنوں پاکستان فوج کے مارون بیرٹ سپیشل سروس گروپ (ایس ایس جی)کمانڈوز کی موجودگی سے سیکورٹی فورسز پر حملے کا خدشہ ہے ۔ذرائع نے مزید بتایاکہ ہیرا نگر اور رام گڑھ سیکٹروں میں اُس پار ان کمانڈوز کو دیکھاگیا۔ذرائع کاکہناہے کہ پاکستانی ایس ایس جی کمانڈوز عام طو رپر بارڈر ایکشن ٹیم کمانڈو ٹیموں کا حصہ ہیں جنہیں بھارتی حدود میں حملوں کیلئے استعمال کیاجاتاہے ، اس بات کا اندیشہ ہے کہ یہ گروپ آئندہ دنوں یاتوسنائپنگ کا استعمال کرسکتے ہیں یاپھر بارڈر ایکشن ٹیم کے ذریعہ اگلی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ بین الاقوامی سرحد پر تعینات بارڈر سیکورٹی فورس اور دیگر سیکورٹی فورسز کو ان ٹیموں سے خبردا رکیاگیاہے اور اہلکاروں سے کہاگیاہے کہ وہ اسی حساب سے احتیاطی اقدامات کریں۔دریں اثناء ایک دن کی خاموشی کے بعدجموں کے اکھنور اور پونچھ سیکٹروںمیں دونوں ممالک کے درمیان دوبارہ فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہوا۔ مقیم دفاعی ترجمان نے بتایاکہ اکھنور سیکٹر میں پاکستانی فوج نے کئی اگلی چوکیوں اور گائوں کو نشانہ بنایا۔انہوںنے بتایاکہ فائرنگ اور گولہ باری کا یہ سلسلہ رات 3بجے شروع ہواجو صبح 6بج کر 30منٹ تک جاری رہا ۔پونچھ میں بھی دونوں ممالک کی افواج کے مابین فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہواہے ۔ دفاعی ترجمان نے بتایاکہ پاکستانی فوج کی طرف سے پونچھ سیکٹر میں صبح 5بج کر 30منٹ پر اشتعال انگیز فائرنگ اور گولہ باری کی گئی جس کا بھارتی فوج نے موثر جواب دیا۔