سرینگر//ریاستی انسانی حقوق کمیشن نے نجی سکولوں کی طرف سے فیس کے حوالے سے والدین کو تنگ و طلب کرنے کی کارروائی کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ تعلیم ،پرائیوٹ سکول یونائنڈ فرنٹ اور کئی نامور سکولوں کے منتظمین کو کمیشن کے دفتر میں حاضر ہونے کی ہدایت دی ہے ۔نجی سکولوں کی طرف سے فیس کو لیکر والدین کو اعتماد میں لئے بغیر ہی فیس ادا کرنے پر دبائو ڈالنے کے تناظر میں انٹر نیشنل فورم فار جسٹس و ہیومن رائٹس کے چیرمین محمد احسن اونتو نے ریاستی انسانی حقوق کمیشن میں مفاد عامہ کی ایک عرضی دائر کی ۔اونتو کی طرف سے داخل کی گئی عرضی میں کہا گیا ہے کہ وادی میں گذشتہ کئی ماہ سے جاری احتجاجی لہر کے پیش نظر سکولی فیس کو معاف کیا جائے ۔کمیشن کے چیرمین جسٹس (ریٹائرڈ ) بلال نازکی نے عرضی کو منظوری دیتے ہوئے پرنسپل سیکرٹری ایجوکیشن، ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیرکو نوٹس جاری کرتے ہوئے 26دسمبر کو کمیشن کے دفتر میں حاضر ہونے کا حکم دیا ہے ۔عرضی گزارنے پرائیوٹ سکول یونائنڈ فرنٹ کے چیرمین غلام نبی وار کے علاوہ سرینگر کے کئی جانے مانے سکولوں کے پرنسپلوں کو بھی مدعی بنایا ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں 3300پرائیوٹ سکول ہیں جن میں سے2200سکول جموں و کشمیرپرائیوٹ سکول یونائنڈ فرنٹ کے ساتھ منسلک ہیں ۔