سرینگر// وادی کے بلند پایہ ولی کامل ، عظیم المرتبہ اولیاء حضرت سید شاہ قاسم حقانی ؒکا 406واں سالانہ عرس مبارک نہایت عقیدت واحترام کے ساتھ منایا گیا۔ اِس سلسلے میں سب سے بڑی تقریب اُن کے آستان عالیہ واقع نرپرستان نیو فتح کدل میں منعقد ہوئی جہاں ایک روح پرور مجلس کا انعقاد ہوا جس میں ختمات المعظمات اور مولود خوانی ہوئی۔ اس موقعے پر مولانا ریاض احمد ہمدانی نے قرآن اور حدیث کی روشنی میں حضرت اولیاء کرام کی عظمت ، شان بیان کی اور کہا کہ تا قیامت حضرت اولیاء کرام کی تعلیم ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ اُنہوں نے حضرت شاہ قاسم حقانیؒ کے تاریخ ساز ، اسلامی کارناموں ، سیرت ، روحانی اور علمی کمالات پر روشنی ڈالی اور کہاکہ حضرت اولیاء کرام کی بدولت ہی ریاست کا چپہ چپہ دین اسلام سے سرسبز وشاداب ہوا۔ وادی کے اطراف واکناف سے آئے ہوئے ہزاروں عقیدت مندوں نے اِس پُر وقار تقریب میں شرکت کی۔ مولود خوانی کی پیشوائی امام و خطیب زیارت سید منصور صاحبؒ امام مولوی نعیم نے انجام دی، جبکہ تقریب کی صدارت بقعہ عالیہ کے سجادہ نشین متولی و حقانی ٹرسٹ کے سربراہ الحاج سید عبدالحمید حقانی نے انجام دی۔ تقریب پر مولانا شوکت حسین کینگ نے حضرت شاہ قاسم حقانیؒ کے علمی اور روحانی کمالات اور تاریخ اولیائے کرام میں اُن کے عظیم رتبے پر روشنی ڈالی جبکہ نعت خوانی الحاج پیرزادہ محمد اشرف عنایتی نے کی۔عرس کے پہلے روز تلاوت قرآن خوانی تحلیلات کی مجلس بھی آراستہ ہوئی جبکہ نمازِ مغرب کے بعد حضرت شاہ قاسم حقانیؒ کی جائے پیدائش سویہ بُگ بڈگام میں آراستہ ہوئی جس دوران باسند تبرکات کی نشاندہی کی گئی جس میں عقیدت مندوں کی ایک بڑی جمعیت نے شرکت کی۔ ادھر خانقاہ اکملیہ حول میں قبل از نماز جمعہ ایک سیرتی تقریب میں انجمن حمایت الاسلام کے صدر و امام و خطیب مولانا خورشید احمد قانونگو نے حضرت میر شاہ قاسم حقانیؒ کے عرس کے موقعہ پر والہان خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ آنجناب ؒ نے حضرت پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے آفاقی تعلیم کو اجاگر کرتے ہوئے بنی نوع انسان کی تخلق مقصد اوراس میں آخرت کیلئے خیر کثیر حاصل کرنے کی ایک تحریک پیش کی۔