یو این آئی
بیروت//حزب اللہ کے حملوں پر اسرائیل نے 2 روزہ ہنگامی صورت حال کا اعلان کرتے ہوئے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے جب کہ بین الااقوامی پروازوں کو معطل کردیا گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصر اللہ کے قریبی ساتھی اور سینئر کمانڈر فواد شکر کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل کے مشرقی علاقے میں 320 راکٹوں اور 100 سے زاید دھماکا خیز ڈرونز کی بارش کردی۔حزب اللہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی تنصیبات اور دفاعی نظام آئرن ڈوم کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا اور شہید کمانڈر کے بدلے میں یہ محض ایک ابتدا ہے۔
اسرائیل میں 2 روز کے لیے ایمرجنسی نافذ کرکے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی جب کہ تل ابیب آنے اور جانے والی بین الاقوامی پروازیں معطل کردی گئی تھیں جنہیں بعد ازاں بحال کردیا گیا۔دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللہ کے حملوں کے جواب میں ائر فورس کے 100 جنگی طیاروں نے حزب اللہ کے راکٹ لانچر سائٹس پر حملہ کرکے ہزاروں راکٹس کو اڑنے سے قبل ہی تباہ کردیا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ میں اپنے 3 فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کر لیا۔ اسرائیلی فوج نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ غزہ شہر میں بارودی مواد کے دھماکے میں 2 فوجی ہلاک ہوئے جبکہ تیسرا فوجی جنوبی لبنان میں حماس سے لڑائی میں ہلاک ہوا۔ غزہ جنگ بندی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے مذاکرات کے لیے فلسیطنی مزاحمتی تنظیم حماس کا وفد قاہرہ پہنچ گیا تاہم حماس کا وفد غزہ جنگ بندی پر اسرائیل سے براہ راست مذاکرات کا حصہ نہیں بنے گا۔ میڈیا رپوٹس میں بتایا گیا ہے کہ حماس امریکی صدر بائیڈن کی مجوزہ تجاویز پر مشتمل معاہدے پر عمل درآمد کے مطالبے پر قائم ہے۔