بانڈی پورہ//عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے این سی اور پی ڈی پی پر زوردیا ہے کہ وہ کشمیر مسئلہ کی بنیادی حیثیت کو کمزور کرنے کی اپنی کوششوں سے بازآئیں اور اپنا موقف لوگوں کے جذبات کے ساتھ ہم آہنگ کریں ۔ بانڈی پورہ میں پارٹی کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر رشید نے نئی دلی پر زور دیا کہ وہ مذاکراتی عمل کی کھوئی ہوئی اعتباریت کو بحال کرانے کیلئے مثبت اور پُر خلوص اقدامات اٹھائیں ۔ انجینئر رشید نے اپنی تقریر میں کہا ’’یہ بات اگر چہ قابل فہم ہے کہ نئی دلی مذاکراتی عمل کے حوالے سے خلوص کا مظاہرہ نہ کرے کیونکہ جموں کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کو لیکر دلی کا موقف بے حد کمزور ہے لہذا یہ کشمیری قیادت کا کام ہے کہ وہ نئی دلی کو مذاکراتی عمل میں سنجیدہ بنانے کیلئے تمام تر کوششیں بروئے کار لائے ۔انہوں نے کہا کہ حریت قیادت اگر چہ مذاکراتی عمل کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ لینے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے تاہم جسطرح نئی دلی نے مذاکرات کار کا تعین کرکے اپنی مرضی کی چال چلی ہے اگر حریت چاہئے تو اسی فارمولہ کو استعمال کرکے کسی ایک فرد کو اپنا مذاکرات کار مقرر کرکے نئی دلی کی بہت سی چالوں کا توڑ کر سکتی ہے ۔ نہ صرف مذاکرات کے حوالے سے گیند نئی دلی کے کورٹ میں واپس جائے گی بلکہ اُن تمام منفی پروپگنڈوں کا توڑ بھی کافی حد تک ممکن ہے جن کا مقصد یہ باور کرانا ہے کہ حریت قیادت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے ‘‘۔اس موقعہ پر پارٹی کارکنوں کی متفقہ مشاورت سے سرکرد ہ ماہر تعلیم پرویز احمد شاہ کو بانڈی پورہ کیلئے کانسٹی چونسی ہیڈ نامزد کیا گیا ۔