راجوری //کئی دنوں کی خاموشی کے بعد پونچھ میں حد متارکہ پر اچانک سے ہندوپاک افواج نے ایک دوسرے پر مارٹر گولے داغے اور فائر کھول دیئے جس کے نتیجہ میں فوج کا ایک اہلکار اور ایک پورٹرلقمہ اجل بنے جبکہ دیگر چھ افراد زخمی ہوئے ۔پولیس نے بتایاکہ پونچھ کے چکاں داباغ کے نزدیک کھڑی کرماڑہ سیکٹر میں زبردست فائرنگ اور گولہ باری ہوئی جس کی وجہ سے ایک اہلکار اور فوج کے ساتھ کام کرنے والا پورٹرمارے گئے جبکہ پانچ اہلکاراور ایک پورٹرشدید زخمی ہوئے ۔فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ جمعرات کی صبح ساڑھے دس بجے شروع ہواجس دوران فوج کی چھجاپوسٹ کو نشانہ بنایاگیااور دیکھتے ہی دیکھتے کے جی سے لیکر پونچھ تک تمام علاقوں میں فائرنگ اور گولہ باری ہونے لگے ۔ اس دوران مارٹر شیل بھارتی فوج کی چوکیوں کے نزدیک بھی گرے جن کی زد میں آکر د و پورٹروں سمیت آٹھ اہلکار زخمی ہوئے جن میںسے فوجی اہلکار اور ایک پورٹر دم توڑ بیٹھے جن کی شناخت آرمی پورٹر محمد ظہیر ساکن منجاکوٹ اور فوجی اہلکار ٹی کے ریڈی کے طور پر ہوئی ہے ۔اس بیچ زخمیوں کو فوری طور پر مقامی آرمی ہسپتال منتقل کیاگیا جہاں ان کی حالت کو نازک دیکھتے ہوئے انہیں کمانڈ ہسپتال اودھمپور منتقل کردیاگیا۔ زخمی اہلکاروں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔ فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ چند گھنٹوں تک جاری رہاجس کے بعد خوف نما سکوت طاری ہے ۔فوجی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایک اہلکار اور ایک پورٹر ہلاک ہوئے ہیں ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ پونچھ کے کھڑی کرماڑہ اور دیگر علاقوں میں گزشتہ کچھ عرصہ سے زبردست فائرنگ اور گولہ باری ہورہی ہے جہاں کئی ہلاکتیں بھی ہوچکی ہیں ۔دفاعی حکام نے بتایا ہے کہ امسال 30ستمبر تک پاکستانی فوج نے 600سے زیادہ مرتبہ بلا اشتعال فائرنگ اور شلنگ کی جس کے نتیجے میں8شہری اور16فورسز اہلکار ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔2016کے دوران سرحد پار سے 450بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی اور ان واقعات میں مجموعی طور 13سیکورٹی اہلکار اور اتنی ہی تعداد میں عام شہری مارے گئے۔