سرینگر//حکومت کی طرف سے شہر سرینگر کو جاذب نظر بنانے اور اس کی شان و شوکت کو بحال کرنے کے دعوئے ٹائیں ٹائیں فش ثابت ہو رہے ہیںکیونکہ شہر کے کئی علاقوں میں خستہ پڑی عمارتوں اور مکانات کی وجہ سے مقامی آبادی کو سلامتی سے متعلق خدشات پیش آرہے ہیں۔ حبہ کدل میں مائگرنٹ پنڈتوں کے کئی مکانات مقامی آبادی کے سروں پر لٹکتی تلوار ثابت ہو رہے ہیں۔مقامی لوگوں کے مطابق سابق حکومت نے اگرچہ خستہ پڑے مکانات اور عمارتوں کو منہدم کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھاتاہم بعد میں نامعلوم وجواہات کی بنیاد پر اس عمل کو روکا گیا۔علاقے میں ہر وقت ان خستہ مکانوں کے گر آنے کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔گلزار احمد نامی ایک شہری نے بتایا کہ ان مکانات میں سے کئی مکانات ان کشمیری پنڈتوں کے ہیں،جو وادی سے نقل مکانی کر گئے اور یہ آہستہ آہستہ خستہ ہوگئے۔ان کا کہنا تھا کہ ان مکانوں کے سامنے سے گذرنے سے بھی لوگوں کو خوف محسوس ہوتا ہے۔ایک اور مقامی باشندے ہلال احمد نے بتایا کہ کئی مکانات سے اب اچانک اینٹ اور مٹی گر رہی ہے،جس کی وجہ سے خواتین سمیت بچوں خوف طاری ہو رہا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ان خستہ مکانات کو اب آوارہ کتوں نے بھی اپنا مسکن بنا دیا ہے جو مقامی آبادی کیلئے خطرہ ثابت ہو رہے ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ اگر چہ کئی بار یہ معاملہ متعلقہ حکام کی نوٹس میں لایا گیا،تاہم ابھی تک اس سلسلے میں کوئی بھی ایسا کارگر قدم زمینی سطح پر اٹھایا گیا،جس سے لوگ راحت محسوس کرتے۔انہوں نے ارباب اقتدر سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریںاور لوگوں کو اس صورتحال سے نجات دلایں۔