سرینگر// بانڈی پورہ کے حاجن علاقے میں5روز قبل معرکہ آرائی میں کمسن عاطف میر کی ہلاکت پر بشری حقوق کے ریاستی کمیشن نے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی بانڈی پورہ کو مفصل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔عرض گزار نے جنگجو تنظیموں کو بھی اس سلسلے میں اپنا موقف واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔بانڈی پورہ کے میر محلہ حاجن میں22مارچ کو فوج اور جنگجوئوں کے درمیان جھڑپ میں لشکر طیبہ سے وابستہ 2غیر ملکی جنگجو جاں بحق ہوئے،جبکہ جھڑپ کے دوران مکان میں پھنسا ہوا 12برس کا کمسن عاطف بھی جاں بحق ہوا۔پولیس نے عاطف کو جنگجوئوں کی طرف سے مبینہ طور پر یرغمال بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔اس دوران انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن نے متعلقہ ایس ایس پی اور ضلع مجسٹریٹ کے نام نوٹسیں اجرا کرتے ہوئے انہیں واقع سے متعلق مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔کمیشن کی ممبر دلشادہ شاہین کی طرف سے یہ حکم نامہ بشری پاسداری انجمن انٹرنیشنل فورم فار جسٹس چیئرمین محمد احسن اونتو کی طرف سے کمیشن میں پیش کی گئی ایک عرضی زیر نمبرSHRC/77/BANDI/2019محرر26مارچ2019 کے ردعمل میں اجرا کی گئی ہے۔ عرض گزار نے اپنی درخواست میں میڈیا رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ23مارچ کو فوج اور جنگجوئوں کے درمیان تصادم آرائی میں لشکر طیبہ کے2جنگجو جاں بحق ہوئے،جبکہ ’’خبروں کے مطابق کمسن عاطف میر کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا‘‘۔ درخواست میں ایس ایس پی بانڈی پورہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ متعلقہ محلہ کمیٹی کی مدد سے6شہریوں کو باہر نکالا گیا،اور جب ٹیم تیسری منزل پر پہنچی،جنگجوئوں نے ان پر گولیاں چلائیں،اور تصادم آرائی کاموقعہ پیدا ہوا۔۔اس دوران کمیشن سے استدعاکی گئی ہے کہ مہلوک کمسن کے لواحقین کو50لاکھ روپے کا معاوضہ فرہم کیا جائے۔