بانڈی پورہ//حاجن بانڈی پورہ میں پیرکو فورسز کے ساتھ تصادم کے دوران زخمی ہونے والا ایک غیر مقامی جنگجو دوران شب زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا جسے مقامی مقبرے میںسپرد خاک کیا گیا۔یہ اکتوبر2015میں جاں بحق ہوئے لشکر طیبہ کمانڈر ابو قاسم کے بعد پہلا موقعہ ہے جب کسی پاکستانی جنگجو کو مقامی قبرستان میں دفن کیا گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ جنگجو کی آخری رسومات اور احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ پیر کو بونہ محلہ حاجن میں جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان گولیوں کے تبادلے کے بعد جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے جبکہ اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان پر تشدد جھڑپیں بھی ہوئیں تھیں۔ اس مختصر جھڑپ میں لشکر طیبہ سے وابستہ ابو حارث نامی غیر مقامی جنگجو شدید زخمی ہوا تھا جسے اسکے ساتھیوں نے اپنے ساتھ لیا۔لیکن دوران شب ہی وہ زخموں کی تاب نہ لاسکا اور جاں بحق ہوگیا۔مقامی لوگوں کے مطابق رات کے دوران اس کی لاش کھوسہ محلہ میں ڈال کر ہوا میں کچھ گولیاں چلائی گئیں۔جنگجو کی میت رات بھر مقامی لوگوں کے پاس رہی اور منگل کی صبح حاجن علاقے میں لوگوں کی بھاری تعداد جمع ہوئی جن میں خواتین کی خاصی تعداد شامل تھی۔ابو حارث کی میت جلوس کی صورت میں مقامی مقبرے تک پہنچائی گئی ،اس کی نماز جنازہ میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی اور اس موقعے پر اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے گئے ۔ جنگجوکی یاد میںمنگل کو حاجن کے بیشتر علاقوں میںدکانیں ، کاروباری ادارے اورسرکاری و نجی دفاتر بند رہنے سے سڑکیں سنسان پڑی رہیں اور گاڑیاں بھی سڑکوں پرنظر نہیں آئیں ۔ اس سلسلے میں پولیس ترجمان کی طرف سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ علاقے میں امن و قانون کا مسئلہ درپیش ہونے کے خدشات کے پیش نظر جنگجو کی لاش حاصل کرنے کیلئے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی جس کے بعد پولیس کے بقول چند شر پسند لوگوں نے جلوس نکالا اور جنگجو کو مقامی مقبرے میں ہی سپرد خاک کیا ۔ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے ان لوگوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے جنہوں نے جنگجو کے جلوس جنازہ کی قیادت کی۔دریں اثناء اس صورتحال کے پیش نظر منگل کی صبح بانڈی پورہ ضلع میں موبائیل انٹر نیٹ خدمات معطل کردی گئیں۔ادھرچیف لشکر طیبہ محمودشاہ نے لشکر کمانڈر ابوحارث کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ جب تک ہمارے جسموں میں خون کا ایک قطرہ موجود ہے شہادتوں کا یہ سفر جاری رہے گا۔ انہوںنے حاجن کی عوام کو دل کی عمیق گہرائیوں سے سلام پیش کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی فورسز مسلسل ایک ہفتے سے حاجن کے عوام پر مظالم ڈھا رہی ہے ،ان کی املاک کی توڑ پھوڑ کی جارہی ہے،تین دن سے پورے گائوں کا کریک ڈائون جاری ہے ۔انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں ،تین دنوں میں 50سے زائد افراد کو لہو لہان کردیا گیا ہے ۔ ایک بار پھر کنن پوش پورہ جیسے مظالم دہرائے جانے کی پلاننگ ہورہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ اس سے پہلے کہ بھارتی فورسز کسی بڑے حادثے کو انجام دیں پوری قوم کو اٹھ کھڑ ا ہوناچاہیے ۔