سرینگر//جموں کشمیربینک ،ریزروبینک آف انڈیا کی ہدایات کے مطابق ہرطرح کے فوائدگاہکوں تک پہنچانے کاپابند ہے۔ا س بات کااظہار بینک کے چیئرمین ومنیجنگ ڈائریکٹر آرکے چھبرنے وادی کی تجارتی انجمنوں کے ایک وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔کووِڈ۔19 وباء سے پیدا شد ہ مشکلات پر قابو پانے اور کاروباری حلقوں کے ساتھ مل بیٹھ کر ایک وسیع حکمت عملی مرتب کرنے اور اس حوالے سے مقامی تاجر انجمنوں کے تاثرات و تجاویز لینے کی غرض سے جموں و کشمیر بینک کی اعلیٰ قیادت مسلسل میٹنگوں کا انعقاد کر رہی ہے۔ اس ضمن میں کشمیر سے تعلق رکھنے والی مختلف کاروباری انجمنوں کے ساتھ بحث و تمحیص جاری ہے۔ بینک کے چیئرمین و منیجنگ ڈائریکٹر راجیش کمار چھبر کی قیادت میں بینک اعلیٰ انتظامیہ کی ٹیم کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے وفد سے ملاقی ہوئی جسکی سر براہی چیمبر کے صدر شیخ عاشق کررہے تھے۔ وفد نے بینک سے یہ درخواست کی کہ وہ تجارتی طبقے کو در پیش مسائل ضابطہ کاروں اور سرکار تک پہنچائے، دست کار صنعت کیلئے خاص پیکیج کا اعلان ہو جو شہر خاص کے لوگوں کا ذریعہ روزگار ہے اور ان کٹھن ایام کے دوران ماہانہ قسطوں کی کٹوتی نہ کی جائے۔ ممبران نے یہ بھی درخواست کی کہ برانچ سطح پر زیادہ سے زیادہ کسٹمر میٹنگوں کا انعقاد ممکن بنایا جائے۔ موجودہ حالات پر قابو پانے کیلئے جموں و کشمیر بینک کا واضح منصوبہ جتلاتے ہوئے بینک کے CMDنے کہا کہ بچاؤ اور بحالی کو ساتھ ساتھ چلنا ہوگا اور ہمارا ہر ممکن تعاون یہاں کے تجارتی طبقے کیلئے پیش پیش ہوگا اور ریزور بینک آف انڈیا کی ہدایات کے مطابق ہرطرح کے فوائد گاہکوں تک پہنچائے جائیں گے۔ چیئرمین نے کہا کہ ہم کاروباری طبقے کو در پیش مشکلات سے آگاہ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ بینک کی ایک نو تشکیل ایگزیکٹیو لیول کمیٹی مسلسل جموں اور کشمیر میں مختلف انجمنوں کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہے۔چیئرمین نے کہا کہ ہم ورکنگ کپیٹل قرضوں کے حد بڑھانے پر غور کرسکتے ہیں لیکن شرح سود کو پہلے ہی کم کردیا گیا ہے۔ بینک کے چیف منیجنگ ڈائریکٹرنے کہا کہ ہم دست کار صنعت کو امدادی پیکیج دینے پر بھی غور کرینگے کیونکہ یہ شعبہ ہماری معیشت کا ایک اہم شعبہ ہے اور کسی مخصوص زمرے میں سود معاف کرنا پہلے ہی ہماری کمیٹی کے زیر غور ہے۔ ماہانہ قسطوں کی کٹوتی بالکل بند ہے تاہم چند معاملوں میں مارچ سے پہلے قسطیں واجب الادا تھیں جو کٹ گئیں ہیں۔چیئرمین نے مزید کیا کہ OTSپالیسی پر غور ہوسکتا ہے لیکن موجودہ وباء ختم ہونے کے بعد ہی کسٹمر میٹنگوں کا انعقاد ممکن ہے تاہم سٹاف کو کڑی ہدایات ہیں کہ وہ اپنی خدمات انجام دیتے وقت اعلیٰ کسٹمر سروس کا خیال رکھیں۔بینک کی ان کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہ یہ جے اینڈ کے معیشت کے تمام تعلق داروں کے ساتھ مسلسل میٹنگوں کا انعقاد کر رہا ہے، وفد کے اراکین نے بینک قیادت کا شکریہ ادا کیا کہ وہ موجودہ نا گزیر حالات سمیت اگست2019سے جاری نامساعد حالات سے پیدا شدہ مشکلات پر قابو پانے کیلئے نہایت سنجیدہ اور پُر خلوص ہے۔ ممبران نے بینک سے درخواست کی کہ ورکنگ کپیٹل سہولیتی قرضوں کی اضافی حد دس فیصد سے بڑھا کر بیس فیصد ہونی چاہئے ، کاروباری قرضوں اور سافٹ لونز کے سود میں رعایت یا ہوٹل مالکان کیلئے بغیر سود قرضوں کی فراہمی ہو تاکہ ملازمین کی تنخواہیں واگزار کی جائے۔ ممبروں نے بینک سے یہ درخواست بھی کی کہ یہ مختلف کیسوں میں التواء میں پڑی سبسڈی اور سب وینشنز کو سرکاری حکام کی نوٹس میں لائے اور اپنی OTSپالیسی میں نظر ثانی کرے۔میٹنگ میں بینک کے ایگزیکٹیو پریزیڈنٹ ارون گنڈوترا اور غلام نبی تیلی، چیئرمین کے سپیشل سیکریٹری کرن جیت سنگھ، وائس پریزیڈنٹ فیاض احمد زرگر، منظور حسین، پیر مسعود چستی، تصدق احمد، تبسم نظیر اور اسسٹنٹ وائس پریزیڈنٹ ریاض احمد وانی شامل تھے جبکہKCCIوفد میں جن تجارتی انجمنوں کے اراکین نے میٹنگ میں شرکت کی ،اُن میں کشمیر اکانامک الائنس، کشمیر ٹریڈرس اینڈ منوفیکچرس ایسو سی ایشن ، کشمیر ہوٹلیرئس اینڈ ریسٹورنٹ اونرس فیڈریشن، جے کے ٹورزم الائنس، جے اینڈ کے پرایئویٹ سکول ایسوسی ایشن، کولڈ سٹوریج اونسرس ایسو سی ایشن، کشمیر ڈسٹری بیوٹرس اینڈ سپُر سٹاکسٹس ایسو سی ایشن، جے اینڈ کے ایسو سی ایشن آف حج اینڈ عمرہ کمپنیز، جے اینڈ کے آرٹیزن ری ہیبلی ٹیشن فورم، شہر خاص ٹریڈرس کارڈنیشن کمیٹی اور جے اینڈ کے کمسٹس اینڈڈرگسٹس ایسو سی ایشن کے نمائندے شامل تھے ۔