یو این آئی
نئی دہلی// الیکشن کمیشن نے منگل کو کانگریس جنرل سکریٹری اور میڈیا انچارج جے رام رمیش کی درخواست کو مسترد کر دیا جس میں انہوں نے کمیشن سے کہا تھا کہ وہ 150 پارلیمانی حلقوں کے ضلعی افسروں کو متاثر کرنے کے اپنے بیان سے متعلق ثبوت پیش کرنے کیلئے ایک ہفتہ بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔کمیشن نے رمیش کو ایک خط بھیجا جس میں ان سے کہا گیا کہ وہ شام 7 بجے تک اپنے الزام سے متعلق حقائق پر مبنی معلومات؍بنیاد پیش کریں۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو یہ سمجھا جائے گا کہ ان کے پاس اپنی بات کو ثابت کرنے کے لیے کوئی مواد نہیں ہے۔کمیشن نے کہا کہ ایسی صورتحال میں وہ رمیش کے خلاف مناسب کارروائی کرنے کے لیے اقدامات کرے گا۔الیکشن کمیشن نے اتوار کو کانگریس لیڈر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ووٹوں کی گنتی سے پہلے 150 ضلعی عہدیداروں کو کال کرنے کے دعوے کا سخت نوٹس لیا اور انہیں نوٹس بھیج کر شام تک ان الزامات کی بنیاد پر وضاحت دینے کو کہا۔نوٹس میں کمیشن نے رمیش سے ہفتہ کو سوشل میڈیا ایکس پر ان کی پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ اس پوسٹ میں رمیش نے دعوی کیا تھا کہ”سبکدوش ہونے والے وزیر داخلہ نے ڈی ایم کو فون کیا ہے۔ اب تک 150 ڈی ایم سے بات ہو چکی ہے۔آج رمیش کو بھیجے گئے خط میں کمیشن نے کہا ہے کہ کسی بھی ضلع مجسٹریٹ نے کمیشن کو ایسی کوئی رپورٹ نہیں دی ہے جس میں یہ کہا گیا ہو کہ مبینہ طور پر ان پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی ہے۔ رمیش نے آج خود ایک خط لکھ کر کمیشن کے جواب کے لیے وقت بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔