پٹنہ، //لوک تانترک جنتا دل (ایل جے ڈی) کے قومی سرپرست اور سابق مرکزی وزیر شرد یادو نے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نافذ کئے جانے کے بعد سے ملک میں سات سے آٹھ کروڑ لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں لیکن حیرت کی بات ہے کہ مرکز کی نریندر مویدی حکومت جی ایس ٹی کے نفاذ کے ایک سال مکمل ہونے کا جشن منارہی ہے ۔ یادو نے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے نافذ ہونے سے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ کسان بھی پریشان ہیں۔ بینکوں کی حالت بھی خراب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کی وجہ سے تقریباً سات سے آٹھ کروڑ لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ سال20-14 کے لوک سبھا الیکشن کے وقت بی جے پی کے وزیر اعظم کے عہدہ کے امیدوار نریندر مودی نے ملک کے لوگوں سے جو وعدے کئے تھے اسے پورا نہیں کرسکے ۔ ملک بھر میں کسان مسٹر مودی کے کئے گئے وعدے کے مطابق لاگت قیمت پر پچاس فیصد فائدہ جوڑ کر کم از کم سہارا قیمت طے کرنے مطالبے پر زور دینے کے لئے تحریک چلارہے ہیں لیکن اسے اب تک پورا نہیں کیا گیاہے ۔مسٹر یادو نے کہا کہ بہار ایک زرعی ریاست ہے اور یہاں زراعت کو چھوڑ کر کوئی دوسری صنعت نہیں ہے ۔ بہار کے کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمت نہیں مل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مکئی کی اعلانیہ ایم ایس پی ایک ہزار چار سو 25روپے ہے جب کہ بہار میں نو سو روپے ایم ایس پی ہے ۔ اسی طرح دھان کی بھی ایم ایس پی کسانوں کو نہیں مل رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بہار کے کسانوں کو ایم ایس پی سے پانچ سو پچیس روپے کم مل رہے ہیں۔سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ مونگ دال پانچ ہزار سات سو پچھتر روپے اور ارہر دال کا ایم ایس پی پانچ ہزار پانچ سو پچاس روپے ہے جب کہ یہ تین ہزار چار سو روپے میں فروخت ہورہی ہے ۔