نیوز ڈیسک
سرینگر// اس ماہ کے آخر میں وادی میں ہونے والے جی 20 اجلاس سے قبل شمالی و جنوبی کشمیر میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ حکام نے اتوار کو کہا کہملی ٹینٹوںکے ساتھ 3 تصادم آرائیوںکے پیش نظر، جن میں 5ملی ٹینٹ مارے گئے، اضافی سیکورٹی اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں اور ڈرونز کو فضائی نگرانی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سونگھنے والے کتے ملی ٹینٹوں یا دھماکہ خیز مواد کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے قائم کیے گئے مختلف چیک پوائنٹس پر گاڑیوں کی چیکنگ میں سیکورٹی اہلکاروں کی مدد کر رہے ہیں۔عہدیداروں نے کہا کہ سیکورٹی اپریٹس کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے کیونکہ کشمیر اس ماہ کے آخر میں جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ کی میزبانی کرے گا۔شمالی کشمیر میں پچھلے پانچ دنوں میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تین بیک ٹو بیک تصادم دیکھنے میں آئے ہیں، جن میں پانچ ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں۔ان میں سے تین کا تعلق جنوبی کشمیر سے تھا۔ عہدیداروں نے کہا کہ گلمرگ کے سیاحتی مقام کے قریب شمالی کشمیر میں ان کی موجودگی نے وادی میں کسی بڑے دہشت گردانہ حملے کے امکان کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔پولیس حکام نے کہا کہ فورسز اس تقریب سے قبل حملہ کرنے کے ملی ٹینٹوں کے کسی بھی ممکنہ منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے چوکس ہیں۔بارہمولہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) امود اشوک ناگپورے نے کہا کہ انٹیلی جنس گرڈ بہت محنت کر رہا ہے اور فورسز خطرات کو بے اثر کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔انہوں نے کہا”ہماری افواج سربراہی اجلاس کے لیے چوکس ہیں،ہماری انٹیلی جنس ایجنسیاں بھی محنت کر رہی ہیں، ہمارا نیٹ ورک بہت مضبوط ہے، لہٰذا، ہم علاقے میں تمام مشکوک سرگرمیوں کی بروقت معلومات حاصل کر رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسیوں کو یقین ہے کہ سربراہی اجلاس “ہماری تیاریوں کی وجہ سے” پرامن اور کامیابی سے گزرے گا۔ایس ایس پی نے کہا کہ سیکورٹی فورسز خطرات کو بے اثر کرنے میں کامیاب رہی ہیں کیونکہ مختلف ایجنسیوں کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے۔کشمیر کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار کی پولیس، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور سیکورٹی فورسز کے افسران کے ساتھ ایک مشترکہ میٹنگ کی صدارت کی جس میں جی 20 تقریب کے لیے مجموعی سیکورٹی انتظامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس کے دوران تمام ایس ایس پیز کو مخصوص ان پٹس پر انسداد دہشت گردی آپریشن کرنے کی ہدایت کی گئی۔ حکام کو یہ بھی ہدایت دی گئی کہ وہ دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ رابطے میں رہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ سیکورٹی خطرات کے بارے میں معلومات اکٹھی کریں اور انہیں بے اثر کرنے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔جی 20 تقریب کے لیے حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے، اے ڈی جی پی نے سربراہی اجلاس کے لیے فول پروف سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے مربوط کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔عہدیداروں نے سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی، ٹریفک کے انتظام اور ہجوم کو کنٹرول کرنے کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا جو سربراہی اجلاس کے پرامن انعقاد کے لیے اختیار کیے جانے ہیں۔اجلاس میں سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی، ڈرون کے انسداد کے اقدامات اور سیکورٹی پلاننگ کے دیگر اہم پہلوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ چوٹی کانفرنس سے قبل حفاظتی انتظامات کو اچھی طرح سے کیا جائے اور سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی اس انداز میں کی جائے کہ مقامی باشندوں اور سیاحوں کو تکلیف نہ ہو۔اے ڈی جی پی نے چوٹی کانفرنس کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے چوکس رہنے اور پیشگی اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔کمار نے سمٹ کی سیکورٹی کو یقینی بنانے میں دریا اور جھیل میں متواتر گشت کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے سمندری کمانڈوز (MARCOS) کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ سمٹ کے مقامات کے ارد گرد آبی ذخائر میں ایک مضبوط حفاظتی احاطہ فراہم کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ این ایس جی ٹیم کو کسی بھی فدائین حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے اسپیشل آپریشنز گروپ کے ساتھ استعمال کیا جائے گا – انہوں نے مزید کہا کہ ڈرون سرگرمیوں کی جانچ کے لیے تمام مقامات پر این ایس جی کی خصوصی ٹیمیں تعینات کی جائیں گی۔
جی-20 ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ | کشمیر میں سیکورٹی ہائی الرٹ
