سرینگر//5برسوں سے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں زیر تعمیر جہانگیر چوک۔رام باغ فلائی اوور کے پہلے مرحلے کا افتتاح جمعہ کو وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ہاتھوں کیا گیا۔جس کے ساتھ ہی اس ایکسپریس وے کاریڈور امر سنگھ کالج سے برزلہ پُل تک کے حصہ کوویک طرفہ ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ساتھ اس موقعہ پرتعمیرات عامہ کے وزیرنعیم اختر، وزیر خزانہ سید الطاف بخاری، امور صارفین کے وزیرمحمد اشرف میر، مکانات و شہری ترقی کی وزیر مملکت آسیہ نقاش، ممبر پارلیمنٹ فیاض احمد میر، کئی ارکان قانون سازیہ، ڈویثرنل کمشنر ،کشمیر بصیر احمد خان کے علاوہ انتظامیہ کے کئی دیگر افسران بھی موجود تھے۔350 کروڑ روپے کی لاگت والے اس پروجیکٹ سے ٹریفک کا دبائوکم ہونے کا امکان ہے اور برزلہ و سرینگر ہوائی اڈے کی طرف جانے والی گاڑ یوں کی نقل وحرکت میں آسانی پیدا ہوگی۔ کافی حد تک وقت بھی بچے گا۔سرکاری ذرائع کے مطابق پروجیکٹ کی نٹی پورہ کڑی کو اگلے دو ماہ کے اندر اندر ٹریفک کے قابل بنایا جائے گا۔ اس کے علاوہ4 گلیاروں والے ڈیڑھ کلو میٹر لمبے فلائی اؤر کو مکمل طور اس سال کے آخر تک شروع کیا جائے گا۔2014میں آئے تباہ کن سیلاب کے بعدفلائی اوور کو مکمل کرنے کی پہلی ڈیڈ لائن اگست اور بعد میں ستمبر اور پھر اکتوبر2016مقرر کی گئی تھی۔اکنامک ریکنسٹریکشن ایجنسی کے افسر نے بتایا کہ2016میں ایجی ٹیشن کی وجہ سے بیشتر کاریگر اور مزدور کشمیر سے چلے گئے تھے،جس کے بعد میڈیا کی منفی تشہیر کی وجہ سے وہ کاریگر کشمیر آنے سے خوف محسوس کر رہے تھے،تاہم انہیں کسی طرح واپس آنے کیلئے تیار کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ قریب900مزدور اور کاریگر فلائی اوور پر کام کرتے ہیں،جن میں سے80فیصد بیرون ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں۔سرکاری دستاویزات کے مطابق جہانگیر چوک،رام باغ فلائی اوور350کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہوگا،اور اس کو4مرحلوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔اس فلائی اوورکی تعمیر کا اعلان2009میں کیا گیا تھا،جبکہ ابتدائی مرحلے میں ہی تاجروں نے اس کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔اس پروجیکٹ پر2013میں کام شروع ہوا اور2016تک کام ختم کرنے کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی،تاہم2014کے تباہ کن سیلاب کے بعد پروجیکٹ کی معیاد میں اضافہ کیا گیا اور مارچ2017اس کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی۔انتہائی اہمیت کے اس2.4کلو میٹر فلائی اوور کے مکمل ہونے سے جہانگیر چوک سے رام باغ تک20منٹ کا سفر بھی صرف3منٹ میں سمت جائے گا۔حکومت نے پہلے ہی تاجروں کی باز آبادکاری کیلئے فلائی اوور پروجیکٹ کیلئے2جامع تجارتی کمپلکس بھی تعمیر کئے ۔ فلائی اوور کی تعمیر سے قریب300دکاندار متاثر ہوئے ہیں۔