سرینگر// جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کی ماحولیاتی کمیٹی کی ایم ایل اے محمد یوسف تاریگامی کی صدارت میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں ڈل اور نگین جھیلوں کو تحفظ دینے، ان کی نظامت اور باز آباد کاری منصوبے پر تفصیلی سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ارکان اسمبلی محمد باقر رضوی، چوہدری محمد یوسف بٹ، محمد عباس وانی، عبدالرحیم راتھر اور انجم فاضلی بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ میٹنگ میںجھیلوں کی ابتر حالات، آبی پناگاہوں کے گرد و نواح میں ناجائیز تجاوزات کے علاوہ ایس ٹی پی کے کام کاج جیسے موضوعات کو بھی زیر بحث لایا گیا۔ چیئرمین موصوف نے اس موقعہ پر کہا کہ کمیٹی ہر ماہ بذاتِ خود موقعہ پر ہی ان جھیلوں کی صورتحال کا جائیزہ لے کر اس سے وابستہ لوگوں سے تجاویز حاصل کرے گی۔ انہوں نے تمام جھیلوں اور آبی پناگاہوں کی سیٹلائٹ ڈائریکٹری جلد از جلد مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ویٹ لینڈز کو ماحولیاتی توازن میں کافی اہمیت حاصل ہے اور حکومت ان مقامات کو ختم نہیں ہونے دے گی کیوں کہ یہ ویٹ لینڈ پوری دُنیا میں مشہور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویٹ لینڈز کو تحفظ دینے کے لئے متعلقہ محکموں کی طرف سے ایک جامع تحفظاتی منصوبہ عملایا جانا چاہئے اور اس کام میں سول سوسائٹی کو بھی شامل کیا جانا چاہئے۔ وی سی لاؤڈا ڈاکٹر اے ایچ شاہ نے کمیٹی کو پاور پوائنٹ پریذنٹیشن کے ذریعے جانکاری دی کہ ڈل اور نگین جھیلوں سے اوسطاً ایک لاکھ سینٹی میٹر گھاس پھوس نکالی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناجائیز تجاوزات ہٹانے کی جامع مہم کے تحت445 ڈھانچوں کو ہٹایا گیا ہے۔علاوہ ازیں خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف556 ایف آئی آر درج کئے گئے ہیں۔میٹنگ میں متعلقہ محکموں اور اسمبلی کے کئی افسران بھی موجود تھے۔