عاصف بٹ
جموں+کشتواڑجموں اور کشتواڑ میں پیش آئے سڑک کے دو الگ الگ حادثات میں 7 افراد جاں بحق ہوئے ۔
جھجر کوٹلی جموں
پولیس ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کی علی الصبح تقریباً اڑھائی بجے جموں جانے والا سیب سے لدا ایک ٹرک سری نگر جموں قومی شاہراہ پر جموں کے علاقے جھجر کوٹلی میں حادثے کا شکار ہوا جس کے نتیجے میں ڈرائیور اور اس کے کنڈکٹر سمیت چار افراد کی موت ہو گئی۔ تفصیلات دیتے ہوئے جھجرکوٹلی پولیس سٹیشن کے ایک عہدیدار بتایا کہ ایک ٹرک زیر رجسٹریشن نمبر RJ13GB-5654 کنٹرول کھو بیٹھااور پل کے ڈیوائیڈر سے ٹکرا کر بعد ازاں پل سے نیچے جموں سری نگر نیشنل ہائی وے کے پرانے الائنمنٹ میں 80 سے 100 فٹ تک نیچے جا گرا۔پولیس حکام نے بتایا کہ حادثے کے فوراً بعد تھانہ جھجر کوٹلی سے پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور امدادی کارروائی شروع کی۔ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر مشترکہ ریسکیو ٹیموں نے بھرپور کوششوں کے بعد بری طرح سے ٹکڑے ٹکڑے ہوجانے والے ٹرک میں پھنسی دو لاشیں نکال لیں بعد میں ریسکیو ٹیموں نے جائے حادثہ سے مزید دو لاشیں نکال لیں۔انہوں نے بتایا کہ چاروں لاشوں کو شناخت کے لیے گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال جموں کے مردہ خانہ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔پولیس نے مزید کہا کہ ڈرائیور اور کنڈکٹرکے اہل خانہ سے راجستھان میں ان کے ہم منصبوں کے ذریعے رابطہ کیا گیا اور وہ جموں آ رہے ہیںجبکہ دیگر دو افراد کی شناخت بھی ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
کشتواڑ
ضلع کشتواڑ کے کاندنی علاقے میں جمعہ کی دوپہر پیش آئے دلدوز سڑک سڑک حادثے میں تین افرادلقمہ اجل بن گئے ہیں۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کی دوپہر دو بجے کے قریب قومی شاہراہ پر کاندنی کے مقام پر آلٹو گاڑی زیرنمبر JK06B۔1909، جو سروڑ علاقے میں شادی کی تقریب سے واپس کشتواڑ کی طرف جارہی تھی، سڑک پر ڈرائیور سے بے قابو ہوکر لڑھک کرچناب کے کنارے جاگری جس میں دو افراد کی موقعہ پر ہی موت واقع ہوئی جبکہ ایک شخص کو شدید زخمی حالت میں ضلع ہسپتال منتقل کیا گیاجہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ بیٹھا۔ مہلوک افراد کی شناخت مدل لال ولد روپ ساکنہ سروڈ ، راکیش کمار ولد شیو رام ساکنہ ٹھاٹری واورھیان سنگھ ولد بھود راج ساکنہ گندو کے طور ہوئی ہے۔پولیس نے اس سلسلے میں مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔ ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑ نے بتایا کہ تینوں افراد کی موقعہ پر موت واقع ہوئی۔ ریڈکراس و ریونیو کی جانب سے انھیں فوری طور امدر فراہم کی جارہی ہے اور آگے بھی انکے اہل خانہ کی مدد کی جائیگی۔