سرینگر // ریاستی گورنر ستہ پال ملک نے کہا ہے کہ جنگجو مخالف آپریشنوں کے دوران’بلیک کیٹ کمانڈوز‘ کو تعینات کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ خصوصی تربیت یافتہ سپیشل فورسز کو انتہائی پیچیدہ صورتحال میں تعینات کیا جاتا ہے اور فی الحال ریاست میں ایسی کوئی صورتحال نہیں ہے۔فوج، پولیس اور سی آر پی ایف کی تعریف کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ یہ فورسز ایجنسیاں جنگجو مخالف کارروائیوں میں قابل ذکر کارکردگی دکھا رہی ہیں لہٰذا بلیک کیٹ کمانڈورز کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سراسر غلط ہے، نیشنل سیکورٹی گارڈ سربراہ حال ہی میں مجھ سے ملے، ایسی امید ہے کہ اس طرح کی کوئی صورتحال پیش نہیں آئے گی۔تاہم گورنر نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ انتہائی کسی پیچیدہ صورتحال میں ہمیں انکی ضرورت پڑے، لیکن ایسا مرکز کیساتھ مشورہ کر کے ہی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ این ایس جی وادی میں صرف پولیس کو تربیت دینے کیلئے ہے، ابھی انہیں جنگجو مخالف آپریشنوں میں استعمال کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔مرکزی سرکار نے بلیک کیٹ کمانڈوز کو تعینات کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا جب یہاں جھڑپوں کے دوران فورسز اہلکاروں کی زیادہ ہلاکتیں ہورہی تھی۔