پلوامہ//جنوبی کشمیر میںجنگجو مخالف آپریشن بدستور جاری ہیں اور مصدقہ اطلاع ملنے پر بستیوں کا محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی کارروائی بھی جاری ہے۔گزشتہ روز کولگام اور شوپیان کے بعدمنگل کو پلوامہ کے متعدد علاقوں کو فوج نے محاصرے میں لیکر جنگجو مخالف آپریشن کئے جس دوران فوج نے ڈرون کا استعمال کیا۔ 44راشٹریہ رائفلز اور پولیس ٹاسک فورس نے این گنڈ راجپورہ نامی گائوں کو محاصرے میں لیکر تلاشی کارروائی عمل میں لائی۔ مقامی لوگوں کو گھروں سے باہر نکال کر ان کی جامہ تلاشی لی گئی اور نوجوانوں کے شناختی کارڈ چیک کئے گئے،جبکہ مکانوں کی تلاشی کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔مقامی لوگوں کے مطابق فوج نے جنگجوؤں کی تلاش کیلئے جاسوسی طیاروں کا استعمال بھی عمل میں لایا تاہم اس کے باوجود بھی فوج اور جنگجوؤں کا کہیں پر کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا۔ادھر پلوامہ کے چیوہ کلاں نیوہ گائوں کو فوج اور پولیس نے محاصرے میں لیکر جنگجو مخالف آپریشن عمل میں لایا جس دوران نوجوانوں نے فوجی آپریشن میں رخنہ ڈالنے کیلئے فورسز پر پتھراؤکیا جوابی کاروائی میں فورسز نے ان پر ٹیر گیس کے گولے داغے اور ایک مہمان سمیت 5نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی۔ 55راشٹریہ رائفلز اور پولیس ٹاسک نے بعد دوپہر پلوامہ کے چیوہ کلان گائوں کو محاصرے میں لیکر تلاشی کاروائی شروع کی۔ جونہی گھر گھر تلاشی کارروائی شروع کی گئی تو کچھ نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے فورسز پر پتھراؤکیا۔ فورسز نے انہیں منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا استعمال کیا ۔چند گھنٹوں کے بعدمحاصرہ ختم کرلیا گیا تاہم ایک مہمان سمیت 5نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ پولیس نے گرفتار نوجوانوں کی شناخت آصف نبی میر،سجاد علی خان،عرفان صدیق گنائی اور کامران وانی ساکنان چیوہ کلان اور ایک مہمان کامران احمد ساکن ملنگپورہ کے بطور ظاہر کی ہے۔اس دوران 50 راشٹریہ رائفلز اور پولیس ٹاسک فورس نے سانبورہ پانپور کے ایک محلے رافظ پورہ کو محاصرے میں لیا اور کچھ مکانوں کی تلاشی لی تاہم کچھ بھی بر آمد نہ ہوسکا۔اسکے بعد فوج کے جاتے ہوئے ان پر پتھرائو کیا گیا۔