سرینگر/حریت کانفرنس (ع) کے چیئر مین میرواعظ عمر فاروق نے نئی دلی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جنگ کی باتیںکرنا چھوڑ دے جو اُس نے لیتہ پورہ حملے کے بعد کرنی شروع کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بحر حال جنگ کے بعد بھی سبھی مسائل کو مذاکرات کے ذریعے ہی میز پر حل کیا جاتا ہے۔
نماز جمعہ سے قبل سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں اپنے خطاب میں میرواعظ نے کہا کہ یہاں کے لوگ کسی بھی صورت میں تقسیم اورفرقہ پرستی کی سیاست کو قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر بھارت کے مختلف علاقوں میں حملوں کے باوجود یہاں مقیم غیر ریاستی لوگوں کو ہر قیمت پر حفاظت فراہم کی جائے گی۔
میرواعظ نے کہا'' کشمیر میں مقیم کوئی بھی غیر ریاستی یہاں بالکل محفوظ ہے''۔
انہوں نے نئی دلی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کے ساتھ جنگ کی صورتحال پیدا کرنا چھوڑ دے۔
میرواعظ نے کہا''ماضی میں بھی جنگیں لڑی گئی ہیں۔تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ خونین جنگوں کے بعد بھی مسائل کا حتمی حل مذاکرات سے ہی نکالا جاتا ہے اور اس کیلئے ہر فریق کو میز پر ہی بیٹھنا پڑتا ہے''۔
میرواعظ نے کہا کہ سکھ فرقے کے لوگوں کو ہمیشہ اُس خدمت کیلئے یاد رکھا جائے گا جو اُنہوں نے حال ہی میں کشمیریوں کیلئے انجام دی اور لگاتار دے رہے ہیں۔
''سکھ فرقے کے لوگوں نے اپنے دل کشمیریوں کیلئے کھولدیئے جو قابل سراہنا ہے۔میں ذاتی طور خالصہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں''۔