عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
بیروت //جنوبی لبنان سے اسرائیلی افواج کے انخلا کا عمل شروع ہو گیا ہے، جس کے تحت جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کا پہلا قدم اٹھایا گیا ہے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے مطابق، اسرائیلی افواج نے جنوبی لبنان کے قصبے الخیام سے اپنا انخلا مکمل کیا، اور ان کی جگہ لبنانی مسلح افواج نے لے لی ہے۔سینٹ کام کے سربراہ جنرل ایرک کریلا اس عمل کی نگرانی کے لیے الخیام میں موجود تھے۔ ایک جاری کردہ بیان میں جنرل کریلا نے کہا کہ یہ جنگ کے خاتمے کی جانب ایک اہم اور ابتدائی قدم ہے، جس سے خطے میں استحکام کی بنیاد رکھی جا رہی ہے۔لبنان کے وزیراعظم نجیب میکاتی نے اس پیش رفت کو جنوبی لبنان میں امن کے قیام کی جانب ایک تاریخی اقدام قرار دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنے پیغام میں کہا کہ لبنانی فوج کی تعیناتی سے ملک کے جنوبی حصے میں استحکام کو فروغ ملے گا، اور انہوں نے فوج کی ان کوششوں کو سراہا جو لبنان میں امن کے قیام کے لیے جاری ہیں۔یہ انخلا ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب اسرائیلی افواج نے حالیہ مہینوں میں جنوبی لبنان کے علاقوں کو حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ حملے غزہ سے لبنان فرار ہونے والے حماس کے جنگجوؤں کے خلاف کیے جا رہے ہیں۔ تاہم، ان حملوں میں معصوم لبنانی شہری، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جاں بحق ہوئے۔لبنانی فوج کی تعیناتی الخیام اور مرجعون کے علاقوں میں مکمل ہو چکی ہے، جو جنگ بندی معاہدے کے نفاذ میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ یہ معاہدہ خطے میں کشیدگی کم کرنے اور امن کے قیام کے لیے کیے گئے اقدامات کا حصہ ہے، جس سے مستقبل میں مزید تعاون اور استحکام کی توقع کی جا رہی ہے۔