نئی دہلی //وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ 1971 کی جنگ کی فتح جابروں کے خلاف انسانی حقوق اور انسانی اقدار پر یقین رکھنے والوں کی فتح تھی۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کا وجود میں آنا ایک نئی امید کا جاگنا تھا۔ 1971 کی تاریخ ان بدبختانہ واقعات کی یاددہانی بھی کراتی ہے جب سرعام انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی گئی تھی۔ پاکستان کا نام لئے بغیر مودی نے کہا کہ ہندستان کی فکر جہاں امن اور ترقی سے عبارت ہے وہیں جنوبی ایشیاء میں ایک اور فکر بھی ہے جو تباہی کو ترقی سے بہتر سمجھتی ہے اور دہشت گردی پھیلانے پر اپنی توجہ مرکوز رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک زبردست چیلنج ہے اور وقت آگیاہے کہ وکاس کے بدلے وناش (ترقی کی جگہ تباہی) پر یقین رکھنے والی طاقتوں سے لوہا لیا جائے ۔ سرکاری نعرے 'سب کا ساتھ سب کا وکاس ' کے حوالے سے مودی نے کہا کہ اس نعرے کے
ذریعہ جو عہد کیا گیا ہے وہ پورے جنوب ایشیائی ہمسائے کا احاطہ کرتا ہے ۔ '' اکیلے بھارت کا وکاس ادھورا ہے ( تنہا ہندستان کی ترقی ایک نامکمل کامیابی ہوگی)''۔پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے ہمسائیوں کی ترقی کا ہمیشہ خواہاں رہا ہے لیکن کچھ عناصر اس خطے میں تباہی کی سوچ لیکر چل رہے ہیں تاکہ ترقی کو تباہ کیا جائے۔