پلوامہ+ اننت ناگ+بانڈی پورہ+کپوارہ//پلوامہ اور اننت ناگ میں کریک ڈائون اور شبانہ چھاپوں کے دوران گرفتاریوں کے خلاف پر تشدد احتجاج ہوا، جبکہ حاجن میں کریک ڈائون ناکام بنایا گیا اور کپوارہ و ماگام بڈگام میں وسیع علاقوں میں گھر گھر تلاشیاں لی گئیں۔
پلوامہ
پولیس اور سی آر پی ایف نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ڈانگر پورہ پلوامہ کا محاصرہ کرکے کئی رہائشی مکانوں پر چھاپے مارے۔ مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ فورسز نے بستی کے مکینوں کو خوفزدہ کیا اور چھاپوں کے دوران نہ صرف لوگوں کی مارپیٹ بلکہ گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔اس موقعے پر اگر چہ مقامی لوگوں نے گھروں سے باہر آکر مزاحمت کرنے کی کوشش میں فورسز پر پتھرائو شروع کیا، تاہم فورسز نے گھروں میں داخل ہوکر گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیا۔اس دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور ٹیر گیس شلنگ بھی کی گئی جس کے باعث علاقے میں رات دیر گئے تک خوف و دہشت کا ماحول رہا۔اس کارروائی کے دوران مجموعی طور6نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا جن کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ وہ سنگبازی کے واقعات میں ملوث رہے ہیں۔لوگوں نے اگر چہ گرفتار شدگان کو معصوم قرار دیا۔جمعہ کی صبح گرفتار شدگان کے رشتہ داروں سمیت مقامی لوگوں کی ایک بڑی تعداد پلوامہ پہنچی اور پولیس اسٹیشن کے باہر دھرنا دیکر احتجاج کیا۔وہ گرفتار شدگان کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کررہے تھے۔بعد میں مظاہرین پر امن طور منتشر ہوئے۔ ادھرنماز جمعہ کے بعد پولیس کی ایک چھاپہ مار پارٹی نے نیوہ علاقے سے گوہراحمد نامی ایک مقامی نوجوان کو حراست میں لیا۔گرفتاری کے فوراً بعد علاقے میں دکانیں اور کاروباری ادارے آناً فاناً بند ہوگئے۔ادھر تانترے پورہ لاسی پورہ پلوامہ میں بھی جمعہ بعد دوپہر اسی طرح کی صورتحال پیش آئی۔ 55آر آر، ایس او جی اور سی آر پی ایف182بٹالین سے وابستہ اہلکاروں نے علاقے میں حزب المجاہدین سے وابستہ دو جنگجوئوں کی موجودگی کے بارے میں خفیہ اطلاع ملنے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لیا۔ابھی فورسز اہلکار علاقے میں داخل ہوہی رہے تھے کہ آس پاس کے علاقوں سے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ٹولیوں کی شکل میں سڑکوں پر نمودار ہوئی۔جنہوں نے شدید سنگباری کی جس کے جواب میں ان پر لاٹھی چارج کیا گیا۔پتھرائو میں شدت پیدا ہونے کے بعد مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے اشک آور گیس کے گولے داغے گئے اور ہوائی فائرنگ بھی کی گئی ۔ادھر شوپیان میں پتھرائو کے دوران ایک پولیس آفیسر شدید زخمی ہوا۔میمندر شوپیان میں شام کے وقت احتجاج کررہے نوجوانوں نے مقامی ممبر اسمبلی ایڈوکیٹ محمد یوسف بٹ کے مکان پر شدید پتھرائو کیا جس کے فوراً بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کارروائی کی جس کے دوران پتھرائو کے نتیجے میں ایک پولیس آفیسر پتھر لگنے سے مضروب ہوا جسے اسپتال میں داخل کیا گیا۔ایس ایس پی شوپیان نے کہا کہ پولیس کچھ سنگبازوں کو گرفتار کرنے جارہی تھی جس کے دوران یہ واقعہ پیش آیا اور مقامی نوجوانوں نے ممبر اسمبلی کے مکان پر بھی پتھر پھینکے۔
اننت ناگ
اننت ناگ میں نماز جمعہ کے بعد سنگبازی اور شلنگ کے واقعات رونما ہوئے۔ نماز جمعہ کے بعد جنگلات منڈی علاقے میں لوگ جمع ہوئے اور انہوں نے اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔اس دوران جب فورسز اور پولیس کا آمنا سامنا مظاہرین کے ساتھ ہوا،تو طرفین میں جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین نے سنگبازی کی جبکہ فورسز نے انہیں منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داغے۔سنگبازی و ٹیر گیس شلنگ کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے کافی دیر تک جاری رہا۔ادھر قصبہ کے شر پورہ علاقے میں بھی بعد از نماز سنگبازی کے واقعات رونما ہوئے۔
بانڈی پورہ
حاجن بانڈی پورہ میں تلاشی مہم کے دوران مظاہرین اور فورسز میں پتھرائو،لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولے داغے گئے ۔فورسز نے اس موقعہ پر ایک 15سالہ لڑکے کو اپنے ساتھ لیا۔ حاجن میں بنگر محلہ،ڈانگر محلہ اور میر محلہ علاقہ میں صبح سویرے 13آر آراور پولیس کی مشترکہ مہم شروع کی جس کے دوران پہر بل کے 15سالہ نابالغ جاوید احمد الد مشتاق احمد کو گرفتار کیا۔اس کے فوراً بعد آس پاس کے مقامی لوگ سڑک پر آگئے اور نعرے بازی کرنے لگے ۔ مظاہرین ، محاصرہ والے مقام کی جانب بڑھنے کی کوشش کررہے تھے ۔ موقع پر تعینات فورسز نے انہیں وہاں سے جانے کے لئے کہا لیکن انہوں نے اس سے انکار کیا لیکن اس کا ان پر کوئی اثر نہیں ہوااور مظاہرین پولیس پر مسلسل پتھراؤ کرتے رہے ۔ جس کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور بعد میں مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغے گئے ۔ متاثرہ علاقہ میں دکانیں اور کاروباری ادارہ بند رہے اورسڑکو ں پر گاڑیوں کی آمدورفت بھی متاثر تھی۔
کپوارہ
سرحدی ضلع کپوارہ کے نصف درجن دیہات گزشتہ دوروز سے فوجی نر غے میں ہیں جس کے دوران گھر گھر تلاشی کارروائیا ں اور گاڑیو ں میں سفر کر رہے مسافرو ں کے شناختی کا رڈ چیک کئے جارہے ہیں۔کپوارہ کے کرالہ پورہ ،زون ریشی چوکی بل ،وسر کٹھو اورریشی گنڈ کے مقامات پر فوج نے پہلے ہی پہرے ڈالے ہیں ۔زون ریشی چوکی بل میں دو روز قبل بستی کا محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی کاروائی کی گئی جبکہ کرالہ پورہ ،ریشی گنڈ ،وسر کھٹو کے مقامات پر فوج نے ناکہ لگائے ہیں اور یہا ں سے گزر نے والی گا ڑیو ں کو روک کر ان کی تلاشی کے علاوہ مسافرو ں کے شناختی کارڈ چیک کئے جارہے ہیں۔ فوج نے نگری ،ہتمولہ ،کلاروس ،کانی پورہ اوراندر بک لال پورہ لولاب کا جمعہ کو محاصرہ کیا۔فوج کے 47راشٹریہ رائفلز اور سپیشل آپریشن گروپ نے نگری اور ہتمولہ کو محاصرے میں لیکر وہا ں تلاشی کارروائیاں شروع کیں۔اس دوران کانی پورہ کلاروس میں بھی 41راشٹریہ رائفلز اور فورسز نے بستی میں تلاشی کارروائیا ں کیں جبکہ لولاب کے اندربک لال پورہ میں 28راشٹریہ رائفلز اور سپیشل آپریشن گروپ نے تلاشیاں لیں۔
بڈگام
فورسزنے جمعہ بعد دوپہر لون محلہ ہانجی بگ ماگام بڈگام کو گھیرے میں لیکر رہائشی مکانوں کی تلاشی کا سلسلہ شروع کیا تاہم ان کا جنگجوئوں کے ساتھ آمنا سامنا نہیں ہوا۔کریک ڈائون کے تحت محاصرے میں لئے گئے علاقوں میں خوف و ہراس کا ماحول رہا اور مجموعی طور پولیس اور فورسز اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد نے تلاشی کارروائی میں حصہ لیا لیکن فورسز کو کہیں پر بھی جنگجوئوں کا کوئی اتہ پتہ نہیں ملا۔یہاں بھی آخری اطلاع ملنے تک تلاشی کارروائی جاری تھی۔