بلال فرقانی
جموں// جموں میں شعبہ صحت کی صحت خراب ہے اورصوبے کے ہسپتالوں، پرائمری ہیلتھ سینٹروں اور سب ضلع ہسپتالوں میں معالجین و نیم طبی عملے کی قریب4000نشستیں خالی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ڈاکٹروں کی عدم دستیابی کے نتیجے میں ان طبی مراکز اور شفا خانوں میں مریضوں کا علاج و معالجہ براہ راست متاثر ہو رہا ہے۔ نظامت صحت جموں کے پبلک انفارمیشن افسر نے بتایا کہ ان معالجین میںمیڈیکل افسراں اورکنسلٹنٹوں کے علاوہ نیم طبی عملہ بھی شامل ہیں۔محکمہ صحت جموں کے افسراں نے بتایا کہ جموں صوبے میں میڈیکل افسران کی مجموعی منظورہ شدہ قوت2171ہے جبکہ ڈینٹل سرجنوں کی کل منظورہ شدہ اسامیوں کی تعداد179ہے۔مختلف شعبوں کے امراض کے1184معالجین کے علاوہ2943نیم طبی عملے کی اسامیاں بھی خالی ہیں۔ محکمہ نے اعداد شمار کا اشتراک کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع جموں میں502معالجین میں399تعینات ہے جبکہ103اسامیاں خالی ہیں،تاہم2012منظور شدہ طبی عملہ میں621جگہوں پر کوئی بھی تعینات نہیں ہے۔کٹھوعہ میں منظورہ شدہ232معالجین میں138معالجین کی کمی ہیں جبکہ1241نیم طبی عملے میں351 کی عدم دستیاب ہیں۔ اعداد شمار کے مطابق ضلع سامبا میں128معالجین میں37جبکہ569نیم طبی عملے میں183اسامیاں خالی ہیں۔ ادھمپور کے بارے میں معلومات فرہم کرتے ہوئے شعبہ صحت جموں نے بتایا کہ216معالجین میں120جبکہ936نیم طبی عملے میں280اور ضلع رام بن میں148ڈاکٹروں میں74اور521نیم طبی عملے میں172 جگہیں ابھی تک پُر نہیں کی گئی۔ ضلع ڈوڈہ میں منظورہ شدہ177معالجین میں113اور نیم طبی عملے میں849میں254اور ضلع کشتواڑ میں121معالجین میں سے73اور441نیم طبی عملے میں179اسامیاں خالی ہیں۔ اعداد شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ضلع پونچھ میں211معالجین کی اسامیوں کو منظور کیا گیا ہے جن میں127خالی ہیں جبکہ943نیم طبی عملے میں293 افراد کا فقدان ہیں۔ راجوری میں211میں113معالجین اور1223نیم طبی عملے میں390خالی ہیں جبکہ ضلع کشتوار میں121معالجین میں73تعینات نہیں ہیں اور441نیم طبی عملے میں179عملہ موجود ہی نہیں ہیں۔انتظامی نشستوں پر صرف5اسامیاں خالی ہیں۔ صوبے میں گزشتہ6ماہ کے دوران17معالجین سبکدوش بھی ہوئے۔سبکدوش ہوئے افسراں میں نفسیاتی اسپتال جموں کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ،انستھسیا کے2 کنسلٹنٹ، شعبہ چشم کے3کنسلٹنٹ،3میڈیکل افسراں،3ضلع صحت افسراں کت علاوہ شعبہ امراض خواتین اور سرجن کے ایک،ایک کنسلٹنت سرجن شامل ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ5طبی مراکز میں سرے سے ہی امراض خواتین کے معالجین ہی موجود نہیں ہے،جس کے نتیجے میں ان دور درازعلاقوں کی خواتین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پرتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ خطہ چناب کے ضلع ڈوڈہ میں کیمونٹی ہیلتھ سینٹر گندہ، سب ڈسڑک اسپتال پڈر،ٹراما اسپتال مہانپور کے علاوہ رام بن کے کیمونٹی ہیلتھ سینٹر گول اور پونچھ کے کیموٹی ہیلتھ سینٹر منڈی میں امراض خواتین و زچہ و بچہ شعبے میں کوئی بھی معالج تعینات نہیں ہے۔ یہی پر بس نہیں بلکہ نیم طبی عملے کی1068اسامیوں میں سے164نیم طبی عملے کی اسامیاں بھی خالی پڑی ہیں جنہیں بھرتی ایجنسیوں کو پُر کرنے کیلئے روانہ کیا گیا ہے۔