ارشاد احمد
گاندربل// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اتوار کو کہا کہ یوٹی کے کئی علاقوں کو ملی ٹینسی سے پاک کر دیا گیا ہے اور اس کا نظام بھی مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے جبکہ پورے خطے سے عسکریت پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کی دہشت گردی پر اگر بروقت قابو نہ پایا گیا، تو یہ کینسر بن کر ابھرے گا۔ پولیس ٹریننگ سینٹر مانیگام میں 538 نئے بھرتی ہونے والوں کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے، ایل جی نے کہا کہ پولیس اپنی انسانی اور تکنیکی ذہانت کے ذریعے دیگر سیکورٹی فورسز کے ساتھ جموں و کشمیر کے بہت سے علاقوں کو ملی ٹینسی کے خطرے اور اس کے نظام سے صاف کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ انکا کہنا تھا “لیکن جموں و کشمیر سے دہشت گردی کو مکمل طور پر جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے، نارکو دہشت گردی تیزی سے ایک سب سے بڑے چیلنج کے طور پر ابھر رہی ہے اور اگر اس سے بروقت نمٹا نہ گیا تو یہ کینسر کی شکل اختیار کر سکتا ہے،ملی ٹینسی کے خاتمے کے لیے، آپ کو اس کے تمام آف شوٹس اور اس کی حمایت کرنے والے آلات کو تباہ کرنے کی ضرورت ہے،” ۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پولیس کو کئی محاذوں پر متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے۔ “دوسری ریاستوں میں، جموں و کشمیر کے مقابلے پولیس کے لیے چیلنجز کم ہیں۔ یہاں، پولیس کو امن و امان برقرار رکھنا ہے، سماجی جرائم، مجرموں، عسکریت پسندی اور تخریبی عناصر سے بھی نمٹنا ہے،” ۔ایل جی نے تمام چیلنجوں کا بہادری اور پیشہ ورانہ انداز میں سامنا کرنے پر پولیس فورس کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ پولیس فورس تکنیکی طور پر اور سوشل میڈیا پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کا فن تیزی سے سیکھ رہی ہے۔ سنہا نے کہا، “ہم نے آن لائن ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے سوشل میڈیا پروپیگنڈے کا مقابلہ کیا ہے اور پولیس فورس اس محاذ پر سخت محنت کر رہی ہے،” ۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ گزشتہ برسوں سے پولیس کو بھرپور تعاون فراہم کر رہی ہے اور آنے والے وقت میں پولیس فورس کو مزید موثر بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئے ریکروٹس جنہوں نے اپنا کورس مکمل کیا ہے انہیں صرف نارمل پولیسنگ کرنے کی تربیت نہیں دی جاتی ہے بلکہ امن و امان کو سنبھالنے، عسکریت پسندی سے نمٹنے اور سی سی ٹی این ایس کے ذریعے جڑے رہنے کے لیے کمپیوٹر استعمال کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ ایل جی سنہانے کہا کہ پولیس ملک کی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے اعلیٰ داخلی حفاظتی مشینری کی بہترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا ’’جموں کشمیر پولیس اپنی مہارت، لگن، نقل و حرکت اور ملک کی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ کے عزم کے ساتھ اعلیٰ داخلی سیکورٹی مشینری کی بہترین مثال ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ انہوں نے دکھایا ہے کہ جہاں مرضی ہوتی ہے، وہاں آگے بڑھنے کا راستہ ہوتا ہے” ۔سنہا نے کہا’’ہمیں تخریبی عناصر کی طرف سے لاحق نئے ابھرتے ہوئے خطرات کو ختم کرنے کے لیے زیادہ عزم کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔انہوں نے امن و امان برقرار رکھنے، منشیات کے گروہوں سے نمٹنے اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں پولیس کے کردار کو سراہا۔انہوں نے مزید کہا کہ امن و امان برقرار رکھنے، منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ پولیس نے ہمہ گیر ترقی اور امن کے لیے محفوظ ماحول کو یقینی بنا کر شہریوں کا اعتماد اور پیار حاصل کیا ہے۔
جموں کشمیر پولیس داخلی سلامتی مشینری کی بہترین مثال | کئی علاقوں سے ملی ٹینسی کا صفایا
