پی آئی بی
سرینگر//پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے پیر کو کہا کہ جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے وزیر اعظم کا عزم حقیقت میں بدل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں وزیر اعظم کے ترقیاتی اقدامات نے عوام اور ملک کے درمیان ایک جذباتی رشتہ قائم کیا ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ مرکزی اسکیموں سے براہ راست لوگوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور مجھے خوشی ہوئی کہ زمینی سطح پر کام جاری ہے۔
سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پوری نے کہا کہ لوگ مرکزی حکومت کے آرٹیکل 370 اور 35A کی رکاوٹ کو دور کرنے کے دور اندیش فیصلے کی وجہ سے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اقتصادی ترقی میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ پوری نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر یوٹی میں اب ترقی کی ایک نئی صبح کا آغاز ہوا ہے جس کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ 11,721 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے 25 نئے نیشنل ہائی وے پروجیکٹوں کو تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی ہے، 13,600 کروڑ روپے کے 168 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے ہیں، سات نئے میڈیکل کالجوں کو منظوری دی گئی ہے جن میں میڈیکل سیٹوں کی تعداد 500 سے بڑھ کر 955 ہو گئی ہیں، جموں و کشمیر میں دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل بنایا گیا ہے، وندے بھارت ایکسپریس جموں سے دہلی تک چل رہی ہے اور سیاحوں کی تعداد میں ایک لاکھ سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ پوری نے مزید کہا کہ پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے تحت، پی ایم اجولا کے تحت تقریباً 12 لاکھ ایل پی جی کنکشن فراہم کیے گئے ہیں جبکہ پی ایم اے وائی (یو) کے تحت 50,000 مکانات کی منظوری دی گئی ہے۔وزیر موصوف نے مزید کہا کہ پٹرولیم کی قیمتوں میں جولائی 2021 سے اگست 2022 تک امریکہ اور کینیڈا میں 43 فیصد سے 46 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ بھارت دنیا کا واحد ملک ہے جہاں اس مدت کے دوران صرف 2 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔جائزہ میٹنگ کے دوران، وزیر نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال وقت کی ضرورت ہے اور سرینگر ان شہروں میں شامل ہو گا جہاں ایسی حکمت عملی ترجیحی بنیادوں پر اپنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کچرے کو جدید معیار کے مطابق پروسیس کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اسے ایک جگہ پر ٹھکانہ نہ لگایا جائے جو ماحولیاتی نظام کے لیے خطر ناک ہے۔