جموں//جموں کشمیر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی شعبے میں اصلاحات کیلئے این بی سی سی اور جے کے آئی ٹی انفراسٹریکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کے مابین جموں اور سرینگر کے بڑے شہروں میں آئی ٹی ٹاور قائم کرنے کیلئے پیر کو ایک مفاہمت نامے پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی موجودگی میں دستخط ہوئے ۔ ان آئی ٹی ٹاوروں کی تنصیب پر فی کس 50 کروڑ روپے کی لاگت آنے کا تخمینہ ہے ۔ اس موقعہ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں کشمیر میں آئی ٹی بنیادی ڈھانچہ کی ترقی سے سٹارٹ اپس کیلئے ایک موافق ماحول قائم ہو گا ۔ جس سے معاشی ترقی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ روز گار کے مواقعے بھی دستیاب ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان جو بنگلورو اور گڑگام میں کام کر رہے ہیں، واپس لوٹ کر صنعت کاری کو فروغ دے سکتے ہیں ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے جموں اور سرینگر میں آئی ٹی ٹاوروں کی تکمیل کیلئے بالترتیب 15 اور 17 ماہ کی مدت مقرر کی ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ انضباطی ماحول اور کاروباری ماحولیاتی نظام میں بہتری جموں کشمیر حکومت کی ایک بڑی ترجیح رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صنعت اور خدمات کو فروغ دینے کے لئے متعدد اصلاحات نافذ کی گئیں۔لیفٹیننٹ گورنر کا کہنا ہے’’ہمارے پاس انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میںفائدہ اٹھانے کے لئے کافی رقم اور وسائل موجود ہیں اور صرف پچھلے سال پورے جموں و کشمیر میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے موثر انداز میں دخل اندازی کے لئے خاطر خواہ سرمایہ کاری کرنے کے لئے 156 کروڑ روپے مہیا کیے گئے تھے۔‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جموں و کشمیر کو خود انحصار کرنے کے لئے جدید سائنسی اور ٹیکنالوجی سے کو فروغ دینے کے نظریہ کے ساتھ کام کر رہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ’’اب توقع ہے کہ اس بنیادی ڈھانچے سے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور قابل خدمات کے شعبے میں اعلی قومی سرمایہ کاروں سے جموں و کشمیر کی اپیل میں نمایاں اضافہ ہوگا۔‘‘انہوںنے جموں اور سری نگر میں آئی ٹی ٹاورز کی تکمیل کے لئے بالترتیب 15 ماہ اور 17 ماہ کی میعاد مقرر کی ہے ، اس پروجیکٹ کی تکمیل کے لئے پہلے طے کی گئی 24 ماہ کی مدت کے مقابلے میں ، بالترتیب جموں اور سری نگر میں آئی ٹی ٹاورز کی تکمیل کے لئے 15 ماہ اور 17 ماہ کی تاریخ طے کی گئی ہے۔جموں و کشمیر میں آئی ٹی ٹاورز کے قیام ، مجوزہ سائٹوں اور اس کے مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی گئیں۔