عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں و کشمیر میں 2019 سے جون 2025 کے درمیان ایچ آئی وی کے 2,071 نئے کیسز اور 66 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں، یہ بات حق معلومات (آر ٹی آئی)کے استفسار سے سامنے آئی ہے۔ یہ ڈیٹا جموں و کشمیر ایڈز کنٹرول سوسائٹی (جے کے اے سی ایس)نے آر ٹی آئی کے جواب میں شیئر کیا ہے۔دستاویزات کے مطابق، 2019-20 میں ایچ آئی وی کے نئے کیسز کی تعداد 361، 2020-21 میں 206، 2021-22 میں 272، 2022-23 میں 374، 2023-23 میں 338، 2023-24 میں 403،اوراپریل 2024-25 کے درمیان 2720 تازہ ترین اموات ہوئیں۔ آر ٹی آئی میں مزید کہا گیا ہے کہ 2020-21سے جون 2025 تک نیشنل ایڈز کنٹرول آرگنائزیشن کے ذریعے سوسائٹی کو 10 کروڑ روپے سے زیادہ مختص کیے گئے ہیں۔ سوسائٹی کے اخراجات میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے – جو کہ 2020-21 میں 1,177.99 لاکھ روپے سے 2,020-21 میں 2,042 لاکھ روپے تک پہنچ گیا۔دریں اثنا، ایڈز کی روک تھام اور بیداری مہم کے لیے سو سائٹی کے تحت کام کرنے والی این جی اوز نے اسی مدت کے دوران 24 کروڑ روپے سے زیادہ وصول کیے ہیں۔ سالانہ مختص رقم 2020-21 میں 293.57 لاکھ روپے سے بڑھ کر 2024-25 میں 610.96 لاکھ روپے ہو گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ تر فنڈز استعمال کیے گئے ۔آر ٹی آئی کے مطابق، سوسائٹی اس وقت جموں و کشمیر میں 48 مراکز چلاتی ہے، جن میں 32 انٹیگریٹڈ کونسلنگ اینڈ ٹیسٹنگ سینٹرز (آئی سی ٹی سی)، 2 اسٹیٹ ریفرنس لیبارٹریز، 6 اوپیئڈ متبادل علاج کے مراکز، 3 اے آر ٹی مراکز، اور 5 ایس ٹی آئی کلینک شامل ہیں۔ 140 سے زیادہ اہلکار بشمول کونسلرز، ٹیکنیشنز اور نرسیں، پورے یونین ٹیریٹری میں تعینات ہیں۔عہدیداروں نے بتایا کہجموں و کشمیر ایڈز کنٹرول سوسائٹی کو بجٹ کی امداد 2019-20 میں 82.55 لاکھ روپے سے بڑھ کر 2024-25 میں 205.20 لاکھ روپے ہو گئی ہے، جس میں بیداری کے اقدامات، علاج اور این جی اوز کے ساتھ تال میل کا احاطہ کیا گیا ہے۔تاہم، بڑھتی ہوئی فنڈنگ اور آٹ ریچ پروگراموں کے باوجود، آر ٹی آئی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ایچ آئی وی کے معاملات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ رجحان مضبوط کمیونٹی کی تعلیم اور اعلی خطرے والے گروہوں کے لیے ہدفی مداخلتوں کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔