عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی// چیف الیکشن کمشنرراجیو کمار نے ہفتہ کو ملک میںعام انتخابات کے شیڈول اور کچھ اسمبلی اور ضمنی انتخابات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات لوک سبھا انتخابات کے بعد کرائے جائیں گے کیونکہ دونوں کا ایک ساتھ انعقاد سیکورٹی کے نقطہ نظر سے قابل عمل نہیں ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے ساتھ اسمبلی انتخابات کیوں نہیں کرائے جا رہے ہیں، سی ای سی نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ہر امیدوار کو سیکورٹی فراہم کرنی ہوں گی، جو کہ ایسے وقت میں ممکن نہیں ہے جب ملک بھر میں انتخابات ہو رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ میں دسمبر 2023 میں حد بندی کی مشق کے بعد ترمیم کی گئی تھی اور اس کے بعد سے الیکشن کمیشن کی گھڑی ٹک ٹک کرنے لگی تھی۔”جموں اور کشمیر تنظیم نو کا ایکٹ 2019 میں منظور کیا گیا تھا۔ 107 نشستوں میں سے 24 پاکستان کے زیر قبضہ کشمیرکیلئے رکھی گئی ہیں۔کمار نے کہا کہ پھر حد بندی کمیشن آیا اور سیٹوں میں تبدیلی ہوئی۔تنظیم نو ایکٹ اور حد بندی ہم آہنگ نہیں تھے۔ یہ دسمبر 2023 میں ہوا، چنانچہ ہمارا میٹر دسمبر 2023 سے چلنا شروع ہو گیا ۔انہوں نے مزید کہا’’جموں و کشمیر کی تمام جماعتوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات پارلیمانی انتخابات کے ساتھ کرائے جائیں، لیکن پوری انتظامی مشینری نے کہا کہ یہ ایک ساتھ نہیں ہو سکتے۔ ہر اسمبلی حلقہ میں 10-12 امیدوار ہوں گے، جس کا مطلب ہے 1000 سے زیادہ امیدوار اور ہر امیدوار کو فورس فراہم کرنی ہوگی، اس وقت یہ ممکن نہیں تھا”۔انہوں نے زور دے کر کہا”لیکن ہم پرعزم ہیں کہ جیسے ہی یہ انتخابات ختم ہوں گے، ہم وہاں الیکشن کرائیں گے” ۔