سرینگر //کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے جموں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے بیان کی سخت مذمت کی ہے جس میں انہوں نے روہینگیا مسلمانوں کو شناخت کے بعد قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔ کشمیر چیمبر آف انڈسٹریز نے بیان کو غیر ضروری ، غیر ذمہ دارانہ اور تقسیم کرنے والا قرار دیا ہے۔ کے سی سی آئی نے خبردار کیا ہے کہ یہی معیار مغربی پاکستان آئے پناہ گزینوں کے ساتھ بھی ہونا چاہئے ۔ کے سی سی آئی نے کہا ہے کہ جموں چیمبر آف انڈسٹریز اینڈ کامرس نے کاروبار پر دھیان دینے کے بجائے لوگوں پر نظر رکھنے کا کام شروع کیا ہے۔ کشمیر چیمبر آف انڈسٹریز نے کہا ہے کہ جے سی سی آئی کو فوراً اپنا بیان واپس لینا چاہئے ورنہ نتائج بھگتنے کیلئے تیار رہے۔ ادھر اکنامک الائنس نے رہنگیائی اور بنگلہ دیشی مسلمانوں کے خلاف چیمر آف کامرس اینڈ اندسٹرئز جموںکی طرف سے دئیے گئے بیان کوکھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک مرتبہ پھر ایک منصوبے کے تحت ریاست میں فرقہ پرستی کو ہوا دی جا رہی ہے۔اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے جموں چیمبرس کے صدر راکیش گُپتا کے’’شناخت کرو اور قتل کرو‘‘ کے بیان کو ذہنی اختراع قرار دیتے ہوئے کہا کہ زعفرانی بریگیڈ کی ایما پر دئیے گئے اس بیان سے ریاست میں تنائو اور کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اصل میں راکیش گپتا آر ایس ایس کا دم چھلاہے۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ اگر روہنگیائی مسلمانوں کو قتل کیا جاتا ہے تو مغربی پاکستان سے آئے ہوئے رفیوجیوں پر خاموشی کیوں اختیار کی جا رہی ہیں۔