جموں// ریاستی گورنر ستہ پال ملک نے کہا ہے کہ ریاستی انتظامیہ جموں و کشمیر بینک کے حوالے سے ظاہر کئے جارہے خدشات پر دوبارہ غور کرے گی۔بینک ملازمین کا ایک وفد گورنر سے ملاقی ہوا جس کے دوران حالیہ انتظامی کونسل میٹنگ میں بینک کو پبلک سیکٹر بینک بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور گورنر کو اس فیصلے کے ضمن میں تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔بعد میں گورنر انتظامیہ کی جانب سے ایک بیان جاری ہوا جس میں قانون سازیہ کے سامنے جواب دہی کے تعلق کے حوالے سے بتایا گیا’’تمام سرکاری کمپنیاں بشمو ل جموں وکشمیر بینک قانون سازیہ کے سامنے جواب دہی کے مکلف ہیںاور یہی بات ریاستی انتظامی کونسل کے فیصلے میں کئی گئی ہے، یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، تاہم اس سلسلے میں ظاہر کئے گئے خدشات اور ملازمین کو راحت پہنچانے کے لئے حکومت اس معاملے پر دوبارہ غور کرے گی۔بینک کے ملازمین کو اپنی ملازمت ، مستقبل کے لائحہ عمل اور تنخواہوں سے متعلق کسی بھی خدشے کا شکار نہیں ہونا چاہیے ۔اس سلسلے میں بینک کا بورڈ فیصلے لینے کا اہل ہے ، اِس محاذ پر کوئی تبدیلی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے۔جہاں تک پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ معاملے کا تعلق ہے ، جموں وکشمیر بینک کا انتظام (۱) ریزرو بینک اِنڈیا بحیثیت ایک قدیم بینک،)۲( رجسٹرار آف کمپنیز اور (۳) ایس ای ڈی آئی چلاتا ہے اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا،اس عمل میں کسی تبدیلی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔ جموں وکشمیر بینک کمپنیز ایکٹ کے تحت ایک سرکاری کمپنی کے طور درج ہے۔لفظ پی ایس یو کے ساتھ کوئی قانونی لوازمات نہیں جُڑے ہیں۔جموں وکشمیر بینک ایک سرکاری کمپنی ہی رہے گا،اس سلسلے میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جارہی ہے۔بحیثیت ایک سرکاری کمپنی جموں وکشمیر بینک حق اطلاعات کے تحت ایک پبلک اتھارٹی ہے ۔اِس سلسلے میں کوئی نئی بات متعارف نہیں کی جارہی ہے ،شفافیت کا عمل بینک کے لئے بہتر ہے۔جموں وکشمیر بینک ریاست کا ایک اہم ادارہ ہے اور اس کی مالی حالت اور بہتر مستقبل ریاست جموں وکشمیر کے لئے بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔لہٰذا اس مقصد کے لئے حکومت متعلقہ بینک کو تمام ممکنہ تعاون اور امداد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔بینک کا بورڈ جموں وکشمیر بینک کے تمام فیصلے لینے اور اُن پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لئے مناسب ادارہ ہے۔بینک کی خود مختاری اور آزادی کو تحفظ فراہم کرنے حکومت کا مقصد ہے۔