عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں و کشمیر اِنتظامیہ ایک اہم گورننس اصلاح متعارف کرنے جا رہی ہے جس کا مقصد تمام سرکاری محکموں میں ریکروٹمنٹ رولز کی اپڈیٹیشن اور محکمانہ ترقیاتی کمیٹیوں (ڈِی پی سی) کے بروقت اِنعقاد کو ڈیجیٹائز اور مربوط بنانا ہے۔یہ اَقدام ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں سامنے آیا جس کی صدارت چیف سیکرٹری اَتل ڈولو نے کی۔ میٹنگ میں اہم محکموں کے اِنتظامی سیکرٹریوں سمیت کمشنر سیکرٹری اے آر آئی اور ٹریننگ ڈیپارٹمنٹ نے شرکت کی۔چیف سیکرٹری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کے ہیومن ریسورسز سے متعلق مسائل کو دیگر اِنتظامی ترجیحات کی طرح اہمیت دینا ضروری ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ترقیات اور بھرتی قواعد جیسے معاملات کو نظر انداز کرنے سے ملازمین کے حوصلے اور محکمے کی مجموعی کارکردگی پر منفی اثر پڑتا ہے۔اُنہوں نے حکمرانی میں ٹیکنالوجی کے رول کو اُجاگر کرتے ہوئے ان عملوں کو شفاف، مؤثر اور وقت کے پابند بنانے کے لئے ایک آئی ٹی پر مبنی نظام کی ضرورت پر زور دیا۔
اُنہوں نے بی آئی ایس اے جی ۔این کو ہدایت دی کہ وہ ریکروٹمنٹ رولز کی اپڈیٹیشن اور ڈی پی سیزکے لئے ایک مخصوص پورٹل تیار کرے جو اِن عملوں کو ہموار، خصوصی اور ریئل ٹائم آن لائن بنائے گا جس سے بہتر نگرانی اور جوابدہی ممکن ہو گی۔چیف سیکرٹری نے اِصلاحات کو آگے بڑھانے کے لئے پرنسپل سیکرٹری تعمیراتِ عامہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی جس میں کمشنر سیکرٹری جی اے ڈِی اور کمشنر سیکرٹری اے آر آئی اینڈ ٹریننگز بطور ممبرہوں گے ۔ یہ کمیٹی نظام کے فور ی عمل آوری کے لئے لائحہ عمل طے کرے گی۔اُنہوں نے اے آر آئی اور ٹریننگز ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ سسٹم کے شروع ہونے کے بعد اَفسران کی صلاحیت بڑھانے کے لئے تربیتی پروگراموں کا اِنعقاد کریں۔اُنہوں نے کہا کہ اِس کا مقصد ایک ایسا نظام بنانا ہونا چاہیے جو نہ صرف مؤثر اور شفاف ہو بلکہ ملازم دوست بھی ہو۔میٹنگ میں جموں و کشمیر میں آن لائن رولز ریویو (آر آر) کی جانچ کے لئے ایک جامع ویب بیسڈسسٹم کی طرف منتقلی پر غور و خوض کیا گیا۔میٹنگ میں اِنکشاف کیا گیا کہ یہ نظام ہر تجویز کو ایک منفرد آئی ڈِی فراہم کرے گا اور ہر محکمے کے لئے مخصوص ڈیش بورڈز دستیاب ہوں گے جن کے ذریعے تجویزات جمع کرنے اور اُن کا بروقت جائزہ ممکن ہو سکے گا۔ اِس میں چیک لسٹس اور مسودہ دستاویزات کی آن لائن اَپ لوڈنگ کے علاوہ محکموں کو زیرِ اِلتوأ کارروائیوں اور ڈیڈ لائنز کے بارے میں آٹومیٹک الرٹس بھی بھیجی جائیں گی۔میٹنگ میں ایک تفصیلی ٹائم لائن بھی پیش کی گئی جس کے مطابق تجویزات کی وصولی سے لے کر سٹینڈنگ کمیٹی کی سفارشات تک پورا عمل متعین وقت میں مکمل کیا جائے گا۔ اِس میں اِبتدائی جانچ 15 دن کے اندر اور اس کے بعد حتمی سفارشات کا عمل مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا۔