عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کی درخواست پر سپریم کورٹ میں 14 اگست کو سماعت ہونے کا امکان ہے۔ایڈوکیٹ صیب قریشی نے کہا کہ کیس کی سماعت 14 اگست کو ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا “ہم نے جموں و کشمیر کی ریاست کی بحالی کے لیے ایک وقتی ہدایت کی درخواست کی ہے” ۔انہوں نے مزید کہا کہ معاملہ8اگست کی سماعت کے لیے درج نہیں کیا گیا ہے۔چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوائی اور جسٹس کے ونود چندرن پر مشتمل بنچ کے سامنے اس کیس کا تذکرہ 5 اگست کو سینئر ایڈوکیٹ گوپال سنکرارائنن نے کیا۔ شنکرارائنن نے عدالت کو مطلع کیا کہ سماعت 8 اگست کو سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر درج تھی اور درخواست کی کہ اسے کاز لسٹ سے نہ ہٹایا جائے۔ سی جے آئی نے اس درخواست کو مان لیا تھا۔درخواست ایک وکیل اور ماہر تعلیم ظہور احمد بھٹ اور ایک سماجی و سیاسی کارکن خورشید احمد ملک نے دائر کی ہے۔درخواست میں استدلال کیا گیا ہے کہ ریاستی حیثیت کی بحالی میں مسلسل تاخیر وفاقیت کے اصول کی خلاف ورزی ہے جو کہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ ہے۔درخواست گزاروں نے کہا ہے کہ واضح ٹائم لائن مرتب کرنے یا سپریم کورٹ کے دسمبر 2023 کی ہدایت پر عمل درآمد کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے کہ ‘ریاست کی بحالی جلد از جلد ہوگی’۔یہ عرضی ایسے وقت میں سماعت کے لیے درج کی گئی ہے جب اس معاملے کے ارد گرد سیاسی ہلچل چل رہی ہے۔کانگریس پارٹی نے ریاست کی بحالی کے لیے بھرپور مہم شروع کی ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے تمام سیاسی جماعتوں بشمول بی جے پی کو خط لکھا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے جاری مانسون اجلاس کے دوران پارلیمنٹ میں ایک بل لائے۔