سید امجد شاہ
جموں//جموں میں ڈینگو کے مشتبہ معاملات 42 ہو گئے ہیں جبکہ جموں و کشمیر میں ایسے معاملات کی تعداد 56 ہوگئی ہے۔ دستیاب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہسپتالوں میں آج ڈینگو کے تین کیس سامنے آئے جن میں ایک بچی اور دو بالغ شامل ہیں۔ ڈینگو کے کل 91 ٹیسٹ کیے گئے، اور ان میں سے تین ڈینگو مثبت پائے گئے۔اعداد و شمار کے مطابق، جموں ضلع میں ڈینگو کے سب سے زیادہ 42 کیس ہیں۔ اس کے بعد ادھم پور میں تین کیس ہیں، 2 سانبہ میں، 2 کٹھوعہ میں، 2 پونچھ میں، اور ایک ریاسی میںہے۔اب تک مختلف ہسپتالوں میں جمع کیے گئے 3044 نمونوں میں سے جموں کے ساتھ ساتھ کشمیر میں ڈینگو کے 56 کیسوں کا پتہ چلا ہے۔پرنسپل جی ایم سی جموں، ڈاکٹر آشوتوش گپتا نے کہا ”ہم ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور اسی کے مطابق ہم نے ڈینگو کے مریضوں کے علاج کے سلسلے میں تمام تیاریاں کی ہیں“۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے جی ایم سی جموں اور ایس ایم جی ایس ہسپتال میں وارڈ نامزد کئے ہیں۔ دوسری جانب انہوں نے پلیٹ لیٹس کی دستیابی کو یقینی بنایا ہے اور اس کے مطابق دونوں ہسپتالوں میں بلڈ بینک تیار کر لیے ہیں۔تاہم، بلڈ بینکوں کو ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی جلد صحت یابی کو یقینی بنانے کے لیے رضاکارانہ عطیہ دہندگان کی ضرورت ہوتی ہے جو پلیٹلیٹ کی تعداد میں کمی کی وجہ سے شکار ہوتے ہیں۔انکاکہناتھا”اگر آپ ڈینگو سے متاثر ہوں تو بھی گھبرائیں نہیں۔ اپنے آپ کو فوری طور پر ہسپتال میں داخل کروائیں کیونکہ ہم اس طرح کے معاملات سے نمٹنے کےلئے پوری طرح تیار ہیں۔”دریں اثناءبلڈ بینک کے شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر مینا سدھو نے کہا”10000 سے زیادہ پلیٹلیٹس والے مریض کو اکثر پلیٹ لیٹس کی ضرورت نہیں ہوتی ہے اور اسے ہمیشہ ڈاکٹر کے مشورے پر دینا چاہیے ۔بلڈ سنٹر مکمل طور پر لیس ہے اور اس میں پلیٹلیٹ افریسس کی سہولیات موجود ہیں“۔ انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ وہ رضاکارانہ خون کے عطیہ اور رضاکارانہ پلیٹلیٹ اپریسس کےلئے آگے آئیں۔ڈاکٹر سندیپ ڈوگرا، سربراہ مائیکرو بیولوجی نے کہا کہ: حکومت کی طرف سے ڈینگو کی جانچ کے لیے تجویز کردہ NS1 ایلیسا ٹیسٹ کی سہولت جی ایم سی جموں اور اس سے وابستہ ہسپتالوں میں دستیاب ہے۔ ہم جی ایم سی جموں کے مختلف مقامات سے نمونے جمع کر رہے ہیں تاکہ جلد علاج شروع کیا جا سکے۔