جموں //جموں سرینگر شاہراہ بند رہنے کے باعث پچھلے پانچ روز سے درماندہ کشمیر کے مسافروں نے بس اڈہ جموں پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ہوائی جہاز کے ذریعہ کشمیر منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ۔بڑی تعداد میں درماندہ مسافر جنرل بس اڈہ جموں جمع ہوئے اور انہوں نے نعرے بازی کی ۔ جموں سرینگر شاہراہ پچھلے پانچ روز سے بند رہنے سے 800کے قریب مسافر درماندہ ہیں ۔اس دوران مسافروں نے کہاکہ حکومت کو انہیں ہوائی جہاز کے ذریعہ سرینگر منتقل کرناچاہئے کیونکہ بیوی بچوں سمیت انہیں یہاں سخت مشکلات کاسامناہے ۔درماندہ مسافروں نے کہاکہ دکاندار اور ہوٹل والے ان کی پریشانیوںکا ناجائز فائدہ اٹھارہے ہیں اور انہیں ہر چیز مہنگے داموں ملتی ہے ۔اس دوران ایم ایل سی فردوس ٹاک کی قیادت میں پی ڈی پی کے ایک وفد نے بس اڈہ جموں کا دورہ کرکے درماندہ مسافروں کے ساتھ بات چیت کی ۔پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہوٹل و ریستوران مالکان کو ہدایات دی ہیں کہ وہ مسافروں سے کسی قسم کی اضافی قیمتیں نہ وصولیں۔پولیس نے کہا ہے کہ ضلع انتظامیہ نے چندر بھاگا کمیونٹی ہال میں درماندہ مسافروں کے لئے قیام وطعام کا انتظام کر رکھا ہے۔ دریں اثنا درماندہ مسافروں نے دکانداروں اور ہوٹل مالکان پر گراں فروشی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہاں دکاندار اور ہوٹل مالکان ہماری مجبوری کا ناجائز فائدہ اٹھانے میں کوئی گریز نہیں کررہے ہیں۔ درماندہ مسافروں نے ریاستی گورنر سے ہوائی سفر کا انتظام کرنے کی اپیل کی۔