عظمیٰ نیوز سروس
جموں //جموں کے بن تلاب میں ایک مقامی نوجوان، جو کہ پرائیویٹ الیکٹریشن کے طور پر کام کر رہا تھا،کی پُر اسرار حالت میں موت واقع ہونے کے بعد اہل خانہ نے احتجاج کرتے ہوئے پولیس پر مبینہ مار پیٹ کا الزام عائد کیا ہے ۔احتجاج سے علاقے میں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو گیا جبکہ مصروف سڑک پر گاڑیوں کی آمدورفت بھی معطل ہو گئی جس کے بعد پولیس اور سول انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے مداخلت کر کے معاملہ کو ختم کرایا۔مرنے والے کی شناخت شبھم شرما سکنہ ناردانی جموں کے طور پر کی گئی ہے۔احتجاج کرنے والے کنبہ کے افراد اور مقامی لوگوں نے بتایا کہ پولیس کی ٹیموں نے اتوار کی شام علاقے کے ایک گراؤنڈ میں چھاپہ مارا جب شبھم کو مبینہ طور پر مارا پیٹا گیا اور بعد میں پولیس چوکی لے جایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ’’اتوار کی شام دیر گئے اسے اس کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا لیکن درمیانی رات، نوجوان کی صحت میں خرابی پیدا ہوئی اور اسے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی موت ہو گئی‘‘۔ لواحقین نے الزام لگایا کہ پولیس اہلکاروں کی پٹائی کے بعد متوفی کو اندرونی چوٹیں آئیں۔انہوں نے کہاکہ ’’ہم اس معاملے میں سخت کارروائی چاہتے ہیں کیونکہ متوفی ایک بے گناہ اور خاندان کا اکیلا روٹی کمانے والا تھا‘‘۔احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے جموں بنتلاب اکھنور روڈ بلاک ہو گئی جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔صورتحال پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جموں سمیت پولیس اور سول انتظامیہ کے سینئر افسران نے معاملے کی تحقیقات کی یقین دہانی کراتے ہوئے معاملہ پرامن کرایا۔