بانہال / / سرینگر جموں شاہراہ آمد و رفت کے قابل نہیں رہی ہے کیونکہ پچھلے 8روز سے مسافروں کو پوری رات راستے میں ہی گذارنا پڑرہی ہے جبکہ NETامتحانات میں شامل ہونے طلاب اپنی قسمت اور ریاستی سرکار کو کوس رہے ہیں۔امسال پہلی بارنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے NET کے تحریری امتحانات میں شامل ہونے کیلئے وادی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں طلبا و طالبات کو جموں کے امتحانی مراکز میں شامل ہونے کی ہدایات دی حالانکہ اس ضمن میں ریاستی حکومت نے بھی انکی کوئی مدد نہیں کی۔پچھلے 8روز سے بانہال سے رام بن کا سفر مسافروں کے لئے قیامت خیز ثابت ہورہا ہے۔ہر روز پسیاں گر رہی ہیں،ٹریفک گھنٹوں جام ہورہا ہے اور پوری رات مسافروں کو سڑک پر ہی گذارنا پڑرہی ہے یا پھر رات کے چار بجے وہ رام بن سے جموں کی طرف سفر کرنے کے قابل بن جاتے ہیں۔مسافروں کیلئے یہ سفر تو وبال جان بن ہی رہا ہے لیکن اب طلاب کیلئے بھی یہ سفر انتہائی تکلیف دہ ثابت ہورہا ہے۔جمعرات کو NETکے تحریری امتحانات میں شامل ہونے کیلئے ایک بار پر سینکڑوں طلاب جموں کی طرف روانہ ہوئے لیکن رات کے 9بجے وہ سبھی ڈگڈول کے قریب درماندہ تھے۔طاہر مدثر نامی شوپیان کے طالب علم نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ امسال پہلی بار نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے نا معلوم وجوہات کی بنا پر جموں میں تحریری امتحانات لینے کا فیصلہ کیا اور اب تک سینکڑوں طلاب پچھلے کئی دنوں سے امتحانات میں شامل ہونے سے رہ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ رات کے 9بجے ڈگڈول میں پچھلے 5گھنٹوں سے پھنسے ہوئے ہیں اور انکے ساتھ سینکڑوں طلاب بھی درماندہ ہیں۔شاہراہ کی صورتحال مکمل طور پر خراب ہوچکی ہے اور آئندہ بھی اسکی حالت ٹھیک نہیں ہوسکتی کیونکہ جگہ جگہ ٹریفک جام نے مسافروں کی ناک میں دم کردیا ہے۔خواتین، بچے، طلاب، ملازم، بچے اور بوڑھے ابتر ٹریفک نظام اور سڑک کی کشادگی کرنے والی کمپنی کی خراب منصوبہ بندی کے شکار ہورہے ہیں۔