محمد تسکین
بانہال// جموں سرینگر قومی شاہراہ پر پچھلے دو ہفتوں سے ہونے والے ٹریفک جام کی وجہ سے ہزاروں مسافروں کو روزانہ کی بنیادوں پر مشکلات کا سامنا ہے اور عام مسافر پچھلے قریب دو مہینوں سے شاہراہ پر شروع کئے گئے مال بردار ٹرکوں کے دو طرفہ ٹریفک میں چلنے جے فیصلے کو ٹریفک جام کیلئے ذمہ دار مانتے ہیں۔ شاہراہ پر روزانہ دس ہزار کے آس پاس چھوٹی بڑی گاڑیاں آتی جاتی ہیں اور ایسے میں شاہراہ کئی مقامات پر تنگ اور یکطرفہ ٹریفک کے ہی قابل ہے جس کی وجہ سے ٹریفک جامنگ معمول بنا ہوا ہے۔ کئی لوگوں ، مسافروث، دکانداروں اور سرکاری ملازمین نے شاہراہ پر جاری ٹریفک جام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ نویگہ ٹنل سے ریلوے سٹیشن بانہال تک فورلین شاہراہ ہے اور یہاں پہنچنے والا بھاری ٹریفک قصبہ بانہال کے بیچوں بیچ سے گذرنے والی تنگ شاہراہ پر سست روی اور ٹریفک جامنگ کا شکار ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قصبہ میں ایسا کوئی دن نہیں گزرتا ہے جب ٹریفک جام نہیں ہوتا ہے اور اس ٹریفک جام نے مقامی کاروبار اور عام لوگوں کے معاملات کو متاثر کر رکھاہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح شالگڑی نالہ ، سلاڑھ شیر بی بی ، کانگرو ، کیفٹیریا موڑ ، مہاڑ اور ڈھلواس کے مقام سڑک تنگ ہے اور دونوں طرف سے چلنے والے ٹرک اور مسافر گاڑیاں گھنٹوں کے حساب سے ٹریفک جام میں پھنس جاتی ہیں اور ٹریفک کی نقل و حمل سست رفتار ہوجاتی ہے اور منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فورلین پروجیکٹ سے شاہراہ کی حالت اگرچہ بیشتر مقامات پر بہتر ہوگئی ہے تاہم ابھی بھی شاہراہ کے بہت سے مقامات خاصکر قصبہ بانہال ، ناشری رام بن اور بانہال رامسو کے درمیان ٹریفک جام ہوتا ہے اور اس کیلئے ٹرکوں کو دونوں طرف سے چلانے کا فیصلہ ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں کے ٹریفک جام میں بانہال اور رام بن کا سفر طے کرنے میں مسافروں کو گیارہ گھنٹے لگے اور اس صورتحال پر قابو پانے کیلئے شاہراہ پر مال بردار ٹریفک کو یکطرفہ طور ہی چلنے کی اجازت دینا شاہراہ کے ہزاروں مسافروں اور سیاحوں کے علاوہ ضلع رام بن کے ملازمین ، بیماروں اور سکولی بچوں کیلئے بہترین فیصلہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف سے سرکاری ملازمین خاص کر ٹیچروں کو آن لائین حاضری کا پابند رکھا گیا ہے وہیں دوسری طرف بٹوٹ ، چندرکوٹ ، رام بن ، اْکڑال پوگل پرستان ، رامسو ، کھڑی اور بانہال کے علاقوں میں تعینات ملازمین صبح گھر سے ڈیوٹیوں کیلئے نکلتے ہیں اور دن بھر ٹریفک جام میں پھنس کر رات رات میں واپس گھروں کو پہنچ جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی یا تو غیر حاضری لگتی ہے یا بلا وجہ آن لائین کے ذریعے چھٹی لینا پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قصبہ بانہال میں آئے روز کے ٹریفک جام کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں اثر انداز ہوئی ہیں اور دکانوں سے سامان لانے لیجانے کیلئے لوڈ کیریئرگاڑیوں اور آٹو وغیرہ کا دکانوں تک پہنچنا ناممکن بنا ہوا ہے۔یہ تمام صورتحال جب ایس ایس پی ٹریفک نیشنل ہائے وے رام بن روہت بسکوترا کی نوٹس میں لائی گئی تو انہوں نے کہا کہ دونوں طرف سے چلائے جانے والا ٹریفک جام کا سبب نہیں ہے تاہم شاہراہ پر چھوٹی مسافر گاڑی والوں کی اندھا دھند اوور ٹیکنگ ٹریفک جامنگ کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹی گاڑی والوں کی ایک دوسرے پر سبقت لیجانے کی وجہ سے ہزاروں مسافروں کو گھنٹوں کے حساب سے ٹریفک جامنگ میں پھنسنا پڑتا ہے اور ایسے میں قطار میں چلنے والے گاڑی والوں اور مسافروں کو اوور ٹیکنگ کرنے والے گاڑیوں کے نمبرات ٹریفک کنٹرول یونٹ کے دیئے گئے نمبرات سے شیئر کئے جانے چاہئیں تاکہ ایسے گاڑی والوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔ ایس ایس پی ٹریفک نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف آن لائن چالان کرنے کا سلسلہ جاری ہے لیکن چالان کرنا کوئی مستقل حل نہیں ہے بلکہ شاہراہ کا استعمال کرنے والے تمام افراد کو ٹریفک قوانین اور اصولوں کی پاسداری کرنا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے دنوں ہوئی بارشوں کی وجہ سے ڈھلواس سمیت مختلف مقامات پر شاہراہ کے کئی مقامات متاثر ہوئے ہیں اور خانہ بدوشوں کی نقل و حرکت اور فورلین پروجیکٹ کا جاری کام بھی ٹریفک جام کی وجوہات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈھلواس کی پسی کی وجہ سے ضلع رام بن میں بھاری ٹریفک سست روی کا شکار ہوا تھا تاہم منگل شام تک ضلع رام بن میں بھاری ٹریفک کو رواں کیا گیا تھا اور بدھ کے روز مجموعی طور پر شاہراہ کا ٹریفک معمول کے مطابق چلتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ چند ایک روز میں شاہراہ کا ٹریفک مزید بہتر ہوگا کیونکہ شاہراہ کے کئی مقامات بشمول سیتا رام پسی کے مقام ٹنل ، رام بن فلائی اوور ، شیر بی بی کے مقام چنار پوائنٹ کا فلائی قابل استعمال بنائے گئے ہیں اور ان مقامات پر ٹریفک کی روانی بلا خلل آگے بڑھتی ہے۔