یو این آئی
نئی دہلی// دہلی کے آبپاشی اور فلڈ کنٹرول کے وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ اس بار محکمہ نے ایسی تیاریاں کی ہیں کہ اگر پچھلی بار کی طرح جمنا میں پانی آجائے تو بھی دہلی میں سیلاب نہیں آئے گا اور نہ ہی متاثرین سڑکوں پر آئیں گے۔ بھاردواج نے آئی ٹی او میں جمنا بیراج کی حالت کا جائزہ لینے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ گزشتہ سال جتنی بارش ہوئی اور ہریانہ سے جمنا میں جتنا پانی چھوڑا گیا، وہ پچھلے کئی دہائیوں میں کبھی جمنا میں سیلاب نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ بیراج ہریانہ حکومت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، اس بیراج کو چلانے کی ذمہ داری ہریانہ حکومت کی ہے، لیکن گزشتہ سال کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بار دہلی کے آبپاشی اور فلڈ کنٹرول ڈپارٹمنٹ نے اس مسئلہ سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہریانہ حکومت کے ساتھ مل کر اس بار محکمہ نے ایسی تیاریاں کی ہیں کہ اگر پچھلی بار کی طرح جمنا میں پانی آجائے تو بھی دہلی میں سیلاب نہیں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ کام گزشتہ تین ماہ سے جاری ہے اور تمام بیراجوں کے اردگرد سے بڑی مقدار میں جمع مٹی کو نکال کر تمام بیراجوں کو کھول دیا گیا ہے جو کہ کھلنے کے قابل نہیں تھے۔ اسے کاٹ کر ہٹا دیا گیا ہے تاکہ پانی کے بہاؤ میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ بھاردواج نے بتایا کہ اس بار آبپاشی اور فلڈ کنٹرول ڈپارٹمنٹ نے جمنا میں پانی جمع ہونے سے روکنے اور سیلاب کی صورتحال کو روکنے کے لیے ایک تجربہ کیا ہے۔ بیراج کے بالکل سامنے برسوں سے جمع مٹی کو کھود کر چھوٹی نہریں بنائی جاتی ہیں، یہ کام کرتے ہوئے جمنا میں بنائی گئی مصنوعی نہروں کے درمیان برسوں سے جمع مٹی کو نکال کر چھوٹے چھوٹے جزیرے بنائے جاتے ہیں۔ بارش کا پانی پیچھے سے ہریانہ سے نکلتا ہے، یہ ان مصنوعی نہروں سے تیز بہاؤ کے ساتھ آگے بڑھے گا اور اس کے بہاؤ کے ساتھ ساتھ مٹی پانی میں بہہ کر آگے بڑھے گی ۔