ڈوڈہ//نواحی گائوں بھاگواہ میں قائم دینی مدرسہ کا سالانہ جلسہ دستار بندی گزشتہ روز منعقد ہوا جس میں سال رواں کے دوران حفظ کلام پاک کی سعادت حاصل کرنے والے 7 خوش نصیب طلباء کی دستار بندی بندی کی گئی اور ان میں اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔مدرسہ جماعت الھدیٰ کے سالانہ جلسہ میں جہاں ادارہ کی سال بھر کی سرگرمیوں کاخلاصہ کرتے ہوئے منتظمین نے طمانیت کا اظہار کیا وہیں آئندہ برس کیمنصوبوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ۔اس موقع پرعالم دین غازی معین الاسلام ندوی مہمان خصوصی تھے جنہوں نے فارغ التحصیل حفاظ کی دستار بندی کی اور حاضرین سے خطاب کیا۔ندوی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انبیاء ؑکے ذریعے جو بھی تعلیمات بنی نوع انسان کے لئے بھیجیں اور جتنی بھی الہامی کتب نازل کیں تاریخ گواہ ہے کہ ان کو انسانو ںنے انہیں بھلا دیا۔انسان کی ہمیشہ سے کمزوری رہی ہے کہ وہ بھول جاتا ہے۔لیکن جو کتاب انہوں نے آخری رسولؐ پر نازل فرمائی اْس کی حفاظت کی ذمہ داری خود اپنے ذمہ لی ہے۔یہی وجہ ہے کہ آج ہم دعویٰ کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ جو قرآن ہمارے پاس موجود ہے وہ بالکل وہی ہے جو رسول اکرمؐ کے قلب مبارک پر نازل کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ امت کی حیثیت سے ہم قرآن کے وارث ہیں اور اللہ تعالیٰ نے اس قرآن کے حوالہ سے جو ذمہ داری ہم پر عائد کی تھی وہ یہ تھی کہ ہم اسے سمجھیں اور اس کے نزول کے مقصد کو جان کر اس پر عمل پیرا ہوں اور اس نظام کو قائم کرنے کی جد وجہد کریںجو یہ قرآن لے کر آیا تھا۔اس عظیم الشان جلسہ میں تحصیل کے اطراف و اکناف سے لوگوں نے شرکت کی اور جلسہ کی رونق میں چار چاند لگائے۔اور مدارس کے طلباء نے انتہائی دلکش آواز میں نعت پاک کو فضا میں بلند کیا اور انسان کو کل قیامت کے دِن رب کائنات کے پاس جوابدہی کی یاد دلائی اور پیارے حبیب کی دینی خدمات اور امت کے خاطر جو قربانیاں دی تھی ان کو اجاگر کیا گیا۔جماعت الھدیٰ نے مختصر وقت میں دینی کی ترویج و اشاعت میں جو عمدہ کام کیا ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ تھوڑے ہی عرصہ میں7 طلباء نے قرآن کریم حفظ کرنے کی سعادت حاصل کر لی۔